کراچی میں نسلہ ٹاور کو گرانے کے لئے 2 کمپنیوں کا انتخاب

کراچی میں سپریم کورٹ کے حکم پرنسلہ ٹاور کو گرانے کے لئے بنائی گئی کمیٹی نے عمارتیں گرانےو الی 2 کمپنیوں کا انتخاب کرلیا۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق ایک غیر ملکی اور پاکستانی کمپنی کا انتخاب کیا گیا ہے۔ غیر ملکی کمپنی دھماکے کے ذریعےعمارت گرانے کی مہارت رکھتی ہے ۔ ملکی کمپنی روایتی طریقے کے ذریعے عمارت گرانے کی مہارت رکھتی ہے۔
دھماکے کے ذریعے عمارت گرانے والی کمپنی 3 ماہ کی تیاری کے بعد عمارت گرائے گی۔ پاکستانی کمپنی نے انتظامیہ کو ملبے کے عوض رقم کی آفر کی ہے اور 2 ماہ کا وقت مانگا ہے۔
دونوں طریقوں کی مکمل رپورٹ تریب کرکے کمشنر کراچی کو پیش کردی ہے ۔ جس طریقہ کار کے بھی احکامات ملیں گے اس پر کام فورًاشروع کردیا جائے گا۔
یاد رہے کہ سپریم کورٹ کراچی رجسٹری نے نسلہ ٹاور کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے اسے گرانے کا حکم دیا تھا۔ سپریم کورٹ نے عمارت کو دھماکے سے گرانے کا حکم دیا تھا جس کے بعد سے کراچی انتظامیہ نے پاکستان بھر میں کمپنیوں سے رابطہ کیا ہے لیکن پاکستان میں کسی کمپنی کے پاس عمارت کو جدید ٹیکنالوجی سے گرانے صلاحیت نہیں ہے۔
واضح رہے کہ انتظامیہ نے عدالت کے حکم پر26اکتوبر کو عمارت کے تمام یوٹیلٹی کنکشنز کاٹ دیے تھے۔ رہائشیوں نے عمارت کو خالی کر دیا ہے۔
نسلہ ٹاور خالی کروانے پر مکیںوں نےاحتجاج بھی کیا تھا۔ ان کا کہناتھا کہ چیف جسٹس اور کمشنر کراچی سے بلڈرز سے فلیٹ کی رقم واپس دلوائیں۔ رقم کی ادائیگی تک عمارت کو نہ گرایا جائے۔
واضح رہے کہ کراچی میں شارع فیصل پر قائم غیر قانونی 11 منزلہ رہائشی عمارت نسلہ ٹاور میں 44 فلیٹ ہیں، 44 فلیٹ میں سے 14 کرائے پر ہیں۔

جواب شامل کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔