دہشت گردی خاتمے کیلیے سیکیورٹی اداروں کی مکمل حمایت کی جانی چاہیے، نواز شریف

مری: سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف کا کہنا ہے کہ عدم استحکام پیدا کرنے اور بیرون ملک پاکستان کا نام بدنام کرنے والے عناصر کو جمہوریت میں کوئی دلچسپی نہیں۔
سینیٹ میں پارلیمانی لیڈر عرفان صدیقی سے ملاقات میں ن لیگ کے صدر نواز شریف کا کہنا تھا کہ سات سال پہلے جن مسائل پر قابو پالیا گیا تھا، وہ پھر سنگین بحران بن چکے ہیں۔ دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے مسلح افواج اور سیکیورٹی اداروں کی مکمل حمایت کی جانی چاہیے۔
ملک کے اندر عدم استحکام پیدا کرنے اور بیرون ملک پاکستان کو بدنام کرنے والے عناصر کو نہ جمہوریت سے کوئی دلچسپی ہے نہ عوام کے مسائل سے۔ یہ لوگ کسی بھی محاذ پر پاکستان کی کمزوری یا ناکامی کو اپنی سیاسی کامیابی خیال کرتے ہیں۔ سات سال پہلے پاکستان نے جن مسائل پر قابو پالیا تھا، آج پھر سنگین شکل اختیار کر چکے ہیں، لیکن ان شاء اللہ مخلص اور محنتی قیادت اِن مشکلات پر قابو پالے گی۔
نواز شریف نے کہا کہ سات سال پہلے مہنگائی، لوڈشیڈنگ اور دہشت گردی جیسے مسائل پر قابو پالیا تھا۔ آئی ایم ایف سے نجات حاصل کرلی گئی تھی، لیکن 2018 میں ملکی تباہی و بربادی اور ہر شعبے میں زوال کا جو سلسلہ شروع ہوا، اس نے عوام کے لیے سنگین مسائل پیدا کردیے، جن پر قابو پانے کے لیے بہت وقت درکار ہے۔
نواز شریف نے کہا کہ دہشت گردی کا مکمل خاتمہ کرنے کے لیے مسلح افواج اور سیکیورٹی اداروں کی مکمل حمایت کی جانی چاہیے، کیونکہ امن و امان کا گہرا تعلق سرمایہ کاری اور ترقی و خوش حالی سے ہے۔ اس سلسلے میں پارلیمنٹ کو توانا کردار ادا کرنا چاہیے۔ سینیٹر عرفان صدیقی نے صدر مسلم لیگ (ن) نواز شریف کو سینیٹ میں پارلیمانی پارٹی کی کارکردگی کے حوالے سے رپورٹ پیش کی۔

 

جواب شامل کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔