سردار عبدالرب نشتر۔۔۔ تحریک آزادی پاکستان کے عظیم ہیرو
(پاکستان کے پہلے وزیر مواصلات)
محمد راحیل وارثی
یوم آزادی کی آمد آمد ہے۔ اس مناسبت سے وائس آف سندھ نے وطن کی آزادی میں اہم کردار ادا کرنے والے سرکردہ رہنمائوں کی زندگی اور ملک و قوم کے لیے خدمات کا احاطہ کرنے کے لیے خصوصی سلسلہ شروع کیا ہے۔
سردار عبدالرب نشتر تحریکِ آزادی پاکستان کے عظیم رہنماؤں میں سے ایک ہیں۔ قیام پاکستان کے بعد ملک کی پہلی کابینہ میں آپ وزیر مواصلات کی حیثیت سے شامل تھے۔
آپ 2 اگست 1949 تا 24 نومبر 1951 صوبہ مغربی پنجاب کے گورنر بھی رہے۔ آپ 13 جنوری 1899 کو پشاور میں پیدا ہوئے۔ آپ کا تعلق ایک مذہبی گھرانے سے تھا۔ ایڈورڈ کالج پشاور سے تعلیم حاصل کی، بعدازاں پنجاب یونیورسٹی لاہور سے 1923 میں بی اے کی ڈگری حاصل کی۔ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے وکالت کی ڈگری لی۔ مولانا محمد علی جوہر کے ساتھ خلافت تحریک میں شامل رہے۔
1927 میں انڈین نیشنل کانگریس میں شمولیت اختیار کی اور پشاور میونسپل کمیٹی کے میونسپل کمشنر منتخب ہوئے، 1931 میں نظریاتی اختلاف کے باعث کانگریس سے علیحدہ ہوگئے۔ قائداعظمؒ کے کہنے پر آل انڈیا مسلم لیگ سے منسلک ہوئے، ہر پلیٹ فارم پر آزادیٔ پاکستان کے لیے بڑھ چڑھ کر حصّہ لیا۔ 1945 میں ہونے والی شملہ کانفرنس میں آپ نے آل انڈیا مسلم لیگ کی نمائندگی کی۔
15 اگست 1947 سے یکم اگست 1949 تک پاکستان کے پہلے وزیر مواصلات کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔ ملک کے پہلے وزیراعظم لیاقت علی خاں کی شہادت کے بعد آپ وزارتِ عظمیٰ کے سب سے مضبوط امیدوار تھے، تاہم بعض سینئر سیکولر اور لبرل آفیشلز نے ایسا ہونے نہ دیا۔ اصولوں پر سمجھوتا کرنے والے ہرگز نہ تھے۔ آزادی کے بعد بحالی جمہوریت کے لیے بھی آپ نے بڑھ چڑھ کر جدوجہد کی۔ وزیراعظم خواجہ ناظم الدین کو برطرف کرنے پر گورنر جنرل غلام محمد کی سب سے زیادہ اس جمہوریت کُش اقدام پر مخالفت کی، احتجاج ریکارڈ کرایا اور حزب اختلاف میں چلے گئے۔
آپ پاکستان مسلم لیگ کے 1956 سے 1958 تک صدر رہے۔ 14 فروری 1958 کو کراچی میں دل کا دورہ پڑنے سے آپ کا انتقال ہوا۔