گرم علاقوں کے بچوں کی تعلیمی صلاحیت پر منفی اثرات پڑنے کا انکشاف
کراچی: نئی تحقیق میں بڑا انکشاف سامنے آیا ہے کہ وہ بچے جو انتہائی گرم علاقوں میں رہتے ہیں، ان میں پڑھنے اور ہندسوں (اعداد) کی سمجھ بوجھ کی صلاحیت کی نشوونما مُناسب طور پر نہیں ہوتی۔
نیویارک یونیورسٹی میں کی جانے والی تحقیق میں بتایا گیا کہ گلوبل وارمنگ ابتدائی عمر میں انسانی نشوونما کو نقصان پہنچاسکتی ہے اور یہ صرف جسمانی صحت کو متاثر نہیں کرتی، بلکہ ذہنی صحت کو بھی متاثر کرسکتی ہے۔
تحقیق میں معلوم ہوا کہ وہ بچے جو 30 ڈگری سیلسیئس درجہ حرارت سے زیادہ میں رہتے ہیں، ان میں اس درجہ حرارت سے کم میں رہنے والے بچوں کے مقابلے میں نشوونما 5 سے 7 فیصد کم ہوتی ہے۔
یہ نتائج جن بچوں میں زیادہ پائے گئے وہ معاشی اعتبار سے کمزور گھرانوں سے تعلق رکھتے تھے۔ ان گھرانوں کو صاف پانی تک بھی رسائی حاصل نہیں تھی۔
جامعہ کے اسسٹنٹ پروفیسر اور تحقیق کے سربراہ مصنف جورگ کیوئرٹس کا کہنا تھا کہ تحقیق میں عالمی سطح پر شدید گرمی کے بچوں کی نشوونما پر منفی اثرات کے حوالے سے نئی اہم معلومات سامنے آئی ہے۔