امریکا میں خالصتان کے لیے ریفرنڈم، لوگوں کی بڑی تعداد میں شرکت
سان فرانسسکو: امریکی شہر سان فرانسسکو میں سکھوں کے علیحدہ وطن کے لیے ہونے والے خالصتان ریفرنڈم میں ایک لاکھ 27 ہزار افراد نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔
سان فرانسسکو میں ہزاروں سکھوں کا جم غفیر پولنگ اسٹیشن کے باہر پہنچ گیا اور ووٹنگ کا سلسلہ 8 گھنٹے تک جاری رہا، سان فرانسسکو کے سوک سینٹر میں جاری ووٹنگ میں بین الاقوامی آبزرور بھی موجود رہے۔
امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق سان فرانسسکو میں اتوار کو ہونے والے ریفرنڈم میں ایک لاکھ 27 ہزار سکھوں حق رائے دہی کا اظہار کیا، ووٹنگ کا وقت ختم ہونے کے باوجود قریباً 30 ہزار سکھ ووٹ ڈالنے کے لیے لائنوں میں موجود تھے۔
سکھوں کی بڑی تعداد خالصتان کے پرچم لہراتے ووٹ ڈالنے کیلئے پہنچے تھے، سکھ رہنما گرپتونت سنگھ پنوں کو ریفرنڈم میں ووٹ ڈالنے کے لیے امریکی حکام خصوصی سیکیورٹی میں لے کر آئے۔
سکھ رہنماؤں کا کہنا تھا کہ ہم اپنے لیے الگ وطن کا مطالبہ کرتے ہیں اور بھارت کے تسلط سے آزادی چاہتے ہیں، کیونکہ بھارت میں سکھوں کے لیے دھرتی تنگ اور ان کی نسل کشی کی جارہی ہے۔
سکھ فار جسٹس کے شریک بانی بخشش سنگھ سندھو کا کہنا تھا کہ ہزاروں کی تعداد میں سکھوں کو بھارت کے تسلط سے اپنی خومختاری، آزادی اور خالصتان کے قیام کے لیے یہاں جمع ہوئے دیکھ کر خوشی ہورہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ ہزاروں سکھ جو آج یہاں جمع ہیں، سب بھارت کے پنجاب پر ناجائز قبضے سے آزادی کا مطالبہ کررہے ہیں۔