بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے ریکارڈ سطح پرترسیلات موصول
کراچی: بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے جولائی تا ستمبر کے دوران بھجوائی جانے والی رقوم ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی ہیں۔
ا سٹیٹ بینک کے مطابق رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران سمندر پار پاکستانیوں کی جانب سے 8 ارب 4 لاکھ ڈالر پاکستان بھجوائے گئے جو کسی بھی سہ ماہی کے دوران بھیجی جانے والی رقوم کا ایک ریکارڈ ہے۔
عارف حبیب لمیٹڈ کا کہنا ہے کہ کسی بھی سہ ماہی کے دوران بھیجی جانے والی یہ رقم پاکستان کی تاریخ کا بلند ترین ریکارڈ ہے۔ پاک کویت انویسٹمنٹ کمپنی لمیٹڈ کے ہیڈ آف ریسرچ سمیع اللہ طارق کا کہنا تھا کہ کورونا کی وجہ سے سفری اور دیگر پابندیوں کی وجہ سے بھی بیرون ملک پاکستانیوں کو قانونی ذرائع سے ہی رقومات بھجوانی پڑیں جس کی وجہ سے یہ اضافہ نظر آیا۔
مرکزی بینک کے اعداد و شمار کے مطابق سب سے زیادہ رقوم سعودی عرب سے بھجوائی گئیں یعنی جولائی تا ستمبر کے دوران دو ارب 20 لاکھ ڈالر سعودی عرب سے پاکستانیوں نے اپنے ملک بھجوائے جو بہرحال گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں دو فیصد کم ہے جبکہ متحدہ عرب امارات سے پاکستانیوں نے ایک ارب 54 لاکھ ڈالر بھجوائے جبکہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں اس رقم کا حجم ایک ارب 42 لاکھ ڈالر تھا۔ستمبر 2021میں2.7ارب ڈالر کی آمد کے ساتھ کارکنوں کی ترسیلات زر کا جون2020ء سے 2 ارب ڈالر سے زائد رہنے کا مضبوط رجحان جاری رہا، یہ مسلسل ساتواں مہینہ ہے کہ آنیوالی رقوم اوسطاً2.7ارب ڈالر کے لگ بھگ رہی ہیں۔
نمو کے لحاظ سے ترسیلات زر ستمبر میں 16.9فیصد (سال باسال) بڑھ گئیں جبکہ ماہ بہ ماہ بنیاد پر 0.5 فیصد اضافہ ہوا، مجموعی طور پر اس سال کی پہلی سہ ماہی میں 8.0 ارب ڈالر ترسیلات زر آئیں جو پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 12.5 فیصد اضافے کو ظاہر کرتی ہیں،گذشتہ سال سے ترسیلات زر کی آمد میں مسلسل بہتری کے اسباب میں باضا بطہ طریقوں کے استعمال کی ترغیب دینے کیلئے حکومت اور سٹیٹ بینک کے فعال پالیسی اقدامات، کووڈ 19 کی بنا پر سرحد پار سفر میں کمی، وبا کے دوران پاکستان کو بھیجی جانے والی فلاحی رقوم اور زرمبادلہ مارکیٹ کے منظم حالات شامل تھ