بھارت اگر کشمیر کے معاملے پر بات کرنا چاہتا ہے تو ہم تیار ہیں، وزیراعظم
نیویارک: وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ بھارت اگر ہم سے کشمیر کے معاملے پر بات چیت کرنا چاہتا ہے تو ہم تیار ہیں۔
امریکی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا سیلاب سے پاکستان میں 3 کروڑ سے زائد افراد متاثر ہوئے اور 30 لاکھ بچوں کے وبائی امراض سے متاثر ہونے کا خدشہ ہے، یو این سیکریٹری جنرل سمیت دیگر عالمی رہنماؤں سے صورت حال پر بات کی، سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ نے دورے میں پاکستان میں ہونے والی تباہی دیکھی، انتونیو گوتریس نے کہا کہ زندگی میں ایسی تباہی نہیں دیکھی۔
ان کا کہنا تھا امریکی صدر، ترک صدر، فرانسیسی صدر کے متاثرین سے متعلق بیان پر شکر گزار ہیں، دنیا نے جو مدد کی وہ تعریف کے قابل ہے لیکن ہماری ضرورت سے بہت کم ہے، ابتدائی تخمینے کے مطابق سیلاب سے 30 ارب ڈالر کا نقصان ہوا ہے، لوگوں کو دوبارہ بحال کرنے، انفرا اسٹرکچر کی تعمیر کے لیے مزید امداد کی ضرورت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگلے دو ماہ میں پاکستان پر قرضوں کی ذمے داریاں ہیں، سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ، یورپی رہنماؤں سے پیرس کلب میں مدد کی بات کی ہے، کہا ہے کہ دنیا کو ہمارے ساتھ کھڑا ہونا ہوگا کیونکہ آئی ایم ایف کے ساتھ سخت شرائط پر معاہدہ کیا ہے۔
بھارت سے تعلقات سے متعلق سوال پر وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا بھارت کے ساتھ تعلقات کی بحالی چاہتے ہیں، بطور پڑوسی ہمیں ہمیشہ ساتھ رہنا ہے، بھارت اگر ہم سے کشمیر کے معاملے پر بات کرنا چاہتا ہے تو ہم تیار ہیں۔
روس کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ روس کے صدر پوتن سے تیل، گیس اور گندم کی خریداری پر بات کی ہے۔