پاور سیکٹر، ایف بی آر صحیح نہ ہونے پر ملکی ناؤ ڈوب سکتی ہے، وزیراعظم
اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ پاور سیکٹر اور ایف بی آر صحیح نہ ہوئے تو خدانخواستہ ملک کی ناؤ ڈوب سکتی ہے۔
وزیراعظم نے وفاقی کابینہ اجلاس میں گفتگو کے دوران اسماعیل ہنیہ کی شہادت پر بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ شہادت سفاکی کا بدترین واقعہ ہے، اس کی مذمت کرتے ہیں۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے دور میں 20، 20 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ہوا، بجلی کے بحران کو حل کرنے کے لیے ہماری کوشش جاری ہے، ہمیں بے پناہ چیلنجز کا سامنا ہے، بجلی کے مسئلے پر سیاست عوام کی توہین کے مترادف ہے، جو لوگ آج دھرنے دے رہے وہ سیاست برائے سیاست کررہے ہیں، پاور سیکٹر اور ایف بی آر صحیح نہ ہوئے تو خدانخواستہ ملک کی ناؤ ڈوب سکتی ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ حکومت کے اپنے آئی پی پیز ہیں، ان کا کوئی ایشو نہیں ہے، چین نے پاکستان کے ساتھ معاہدہ کیا اور ہزاروں واٹ بجلی پیدا کی، چین واحد ملک تھا جس نے سی پیک کے ذریعے بجلی کے شعبے میں سرمایہ کاری کا عندیہ دیا، تاریخ کی تیز ترین اسپیڈ پر منصوبے لگائے گئے، ایل این جی کے پلانٹس لگائے گئے، سب سے سستے ترین بجلی کے پلانٹس لگے، کسی معاہدے کو طعنے کا نشانہ نہیں بنانا چاہیے، بجلی سستی کرنا اتحادی حکومت اور نواز شریف کا ایجنڈا ہے۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ ٹیکس پیئرز پر مزید ٹیکس ڈالنا قابل تعریف نہیں، سیلری کلاس پر ٹیکس کا ہمیں احساس ہے، بعض ٹیکس تو بالکل جائز ہیں، تنخواہ داروں کا احساس ہے اسی لیے 200 یونٹ تک کے صارفین کو 3 ماہ تک تحفظ دینے کے لیے 50 ارب مہیا کیے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ انڈسٹریز کے لیے ساڑھے 8 روپے فی یونٹ بجلی کی قیمت کم کی گئی، بجلی کی قیمت کم کیے بغیر ایکسپورٹس بڑھ سکتی ہے نہ زراعت ترقی کرسکتی ہے، بجلی کی قیمتوں میں کمی ہوگی تو کاسٹ اینڈ پروڈکشن کرسکیں گے۔