پی ڈی ایم کا الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج!
اسلام آباد: پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس کے فیصلے میں تاخیر پر پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) نے الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاج کیا۔
احتجاجی مظاہرے سے پی ڈی ایم کے سربراہ فضل الرحمان، مریم نواز اور دیگر رہنماؤں نے خطاب کیا اور حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اور مریم نواز کنٹینر پر موجود رہے جب کہ بلاول بھٹو زرداری احتجاج میں شریک نہیں ہوئے وہ عمر کوٹ میں ضمنی الیکشن میں کامیابی کا جشن منانے میں مصروف تھے۔
پی ڈی ایم کے الیکشن کمیشن کے سامنے مظاہرے کے پیشِ نظر اسلام آباد انتظامیہ نے بھی کسی ناخوش گوار واقعے سے نمٹنے کی تیاریاں کی تھیں۔
احتجاج کے پیش نظر الیکشن کمیشن کی عمارت کے سامنے رکاوٹیں اور خاردار تاریں لگادی گئی تھیں جب کہ الیکشن کمیشن کی عمارت تک کے راستے کو مکمل سیل کردیا گیا تھا۔
اپوزیشن کے احتجاج کی وجہ سے ریڈ زون میں سیکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی، ریڈ زون کے داخلی اور خارجی راستوں پر پولیس کی بھاری نفری تعینات رہی جب کہ تمام اہم عمارتوں کی سیکیورٹی کے لیے پولیس اور رینجرز کے اضافی دستے تعینات کیے گئے جن میں 1800 سے زائد پولیس جوان سیکیورٹی فرائض سر انجام دے رہے تھے۔
اس کے علاوہ وزارت داخلہ میں کنٹرول روم قائم کیا گیا جہاں سے امن وامان کی صورت حال کی مانیٹرنگ کی گئی جب کہ سیف سٹی کے کیمروں کے ذریعے بھی ریڈ زون کی مانیٹرنگ کی گئی۔
وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے وزارت داخلہ میں قائم کنٹرول روم کا دورہ کیا اور سہولیات کا جائزہ لیا جب کہ آئی جی اسلام آباد نے الیکشن کمیشن کا دورہ کرکے سیکیورٹی صورتحال کا جائزہ لیا۔
احتجاج سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ دشمن قوتوں نے پی ٹی آئی کو فنڈنگ کی ہے، اگریہ لوگ راستہ نہ کھولتے تو ہم کنٹینر اٹھاکرپھینک دیتے، ہمیں ان کی طاقت معلوم ہے،یہ بازو آزمائے ہوئے ہیں۔