پویلین اینڈ کلب گرانے کا معاملہ: پولیس اور مظاہرین میں تصادم، متعدد زخمی

کراچی: الٰہ دین پارک سے متصل شاپنگ ایریا اور پویلین اینڈ کلب گرانے کے معاملے پر پولیس اور مظاہرین کے درمیان تصادم، نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوگئے۔


تفصیلات کے مطابق عدالت عظمیٰ کے حکم پر پولیس، رینجرز، قانون نافذ کرنے والے ادارے ہیوی مشینری کے ساتھ پویلین اینڈ کلب پہنچے تو وہاں موجود دکان داروں نے مزاحمت کی، جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوگئے۔


مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ تعمیرات مسمار کرنے سے قبل سپریم کورٹ کا تحریری حکم نامہ دکھایا جائے۔
ہیوی مشینری پویلین اینڈ کلب کے قریب شاپنگ ایریا میں پہنچ گئی، جہاں دکانوں کو مسمار کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کی شیلنگ کی جب کہ متعدد افراد کو حراست میں بھی لے لیا گیا ہے۔


ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ دُکان داروں کو آگاہ کردیا گیا تھا کہ کل صبح تجاوزات کے خلاف آپریشن کیا جائے گا تو دُکان دار اپنا سامان نکال لیں۔


سینئر ڈائریکٹر انکروچمنٹ بشیر صدیقی کا کہنا ہے کہ شاپنگ ایریا اور پویلین اینڈ کلب سمیت اطراف میں تجاوزات کے خلاف ہر حال میں آپریشن کو مکمل کیا جائے گا، جس کے بعد رپورٹ عدالت میں جمع کرائیں گے۔
بشیر صدیقی نے مزید کہا کہ آپریشن مزید 1 ماہ جاری رہ سکتا ہے کیونکہ بڑے پیمانے پر تجاوزات قائم ہیں، تاہم کوشش کریں گے جلد از جلد سپریم کورٹ کے حکم پر عمل درآمد کریں۔


عدالت عظمیٰ نے کراچی میں الہٰ دین پارک سے متصل پویلین اینڈ کلب اور پارک کے شاپنگ سینٹر کو 2 روز میں گرانے کا حکم دیا تھا۔ پیر 14جون کو سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں تجاوزات سے متعلق کیسز کی سماعت ہوئی، جس میں چیف جسٹس گلزار احمد نے الہٰ دین پارک سے متصل پویلین اینڈ کلب کو غیرقانونی قرار دیا۔
واضح رہے کہ پویلین اینڈ کلب اور شاپنگ سینٹر 1999 میں تعمیر کیا گیا تھا، جس میں 450 سے زائد دکانیں تعمیر تھیں، تاہم 350 دکانیں آپریشنل تھیں۔

جواب شامل کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔