افواج پاکستان اور بھارتی پروپیگنڈا

پاکستان جس دن سے وجود میں آیا، دشمن نے بے شمار بزدلانہ وار کیے۔ انگریز سے آزادی پاکر دو مختلف ممالک پاکستان اور بھارت تو بن گئے مگر 75 سال گزر جانے کے باوجود پڑوسی دشمن ملک نے اپنی ناپاک سازشیں ختم نہ کیں۔ میں اپنے بے شمار کالمز، بلاگز اور مختلف ٹی وی پروگرامز میں ففتھ جنریشن وار کا ذکر کرچکی ہوں۔ دشمن کا ایجنڈا ملکی سرحدوں کی حفاظت کرنے والے محافظوں کو منفی پروپیگنڈے کے تحت بدنام کرنا اور سلیپنگ سیلز کے ذریعے پاکستان کے عوام اور سیاسی جماعتوں کی صفوں میں گھس کر انتشار پھیلانے کے ساتھ پاکستانی املاک کو نقصان پہنچانا تھا۔ لمحۂ فکر کہیے یا لمحہ افسوس مگر افواج پاکستان سے کئی بار جنگوں میں شکست کھایا ہوا سازشی ملک گزشتہ دنوں اپنے ناپاک عزائم کو پورا کرنے کی طلب میں بھارتی میڈیا کے ذریعے جشن مناتا دکھائی دیا، کیونکہ دشمن جہاں، پاکستان دشمنی پر مبنی فلموں کے ذریعے اور سوشل میڈیا پر جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے ملک میں فوج کے خلاف نفرت آمیز مواد پھیلاتا ہے، وہیں 9 مئی کے بدترین دہشت گردی کے واقعات میں پاکستان کی سڑکوں پر لگنے والی آگ میں دشمن نے خوب ہاتھ سینکے اور دشمن ملک کو خوشیاں منانے کا موقع ملا، مگر دشمن ابھی بھی آئی ایس آئی اور افواج پاکستان سے اتنا خوف زدہ ہے کہ 9 مئی 2023 کو چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی گرفتاری کے بعد جہاں ملک میں پی ٹی آئی کے کارکنان کی جانب سے جلاؤ اور گھیراؤ کیا گیا، وہیں دوسری جانب بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت نے اپنی سرحدوں پر یہ کہہ کر فوج کی تعداد بڑھادی کہ کہیں افواج پاکستان یہ صورت حال انڈیا پر حملے کے لیے تو نہیں کررہی۔ بھارتی میڈیا کی جانب سے چلائی جانے والی مختلف نیوز میں بھارتی سرکار کی بوکھلاہٹ اور آئی ایس آئی کا خوف صاف دکھائی دیا۔ خوشی ہے تو اس بات کی کہ دشمن آج بھی افواج پاکستان کی بہادری کا یقین رکھتے ہوئے خوف زدہ ہے مگر افسوس ہے تو یہ کہ دشمن کی منفی پروپیگنڈے کی آگ میں آج پاکستان کی قوم خود گمراہ ہوکر دشمن کو اپنے کندھے دے کر اپنے ہی ملک کو برباد کررہی ہے۔


کیا بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح نے اس دن کے لیے آزادی پاکستان کی تحریک چلاکر ایک آزاد ریاست کا حصول ممکن بنایا تھا کہ اس ملک میں بسنے والے جناح ہاؤس کو زنا ہاؤس جیسے ناپاک لفظوں سے آراستہ کیا جائے؟ افواج پاکستان پر پتھراؤ کرنا؟، کور کمانڈر کے گھر سمیت عسکری مقامات پر حملہ اور لوٹ مار کرنا؟، 1965 کی جنگ کی یادگاروں اور یادگار شہداء کی بے حرمتی کرنا، کیا کسی پاکستانی کو زیب دیتا ہے؟ ہم نے ساری زندگی یہی سیکھا کہ زندہ قومیں اپنے شہیدوں کو یاد رکھتی ہیں اور جو قومیں اپنے شہیدوں کو بھول جاتی ہیں، وہ برباد ہوجاتی ہیں مگر اس درد کا نوحہ کیا سنایا جائے، جہاں شہیدوں کی توہین کی گئی ہو۔ پڑوسی ملک کو خوشی دینے والے شرپسند عناصر کو کاش پتا ہوتا کہ 9 مئی 2023 کی دہشت گردی کے بعد سے ملک کی ساخت کو کتنا نقصان پہنچا، ملک کو عربوں کا نقصان ہوا، پاکستان کی کشیدہ صورت حال کے باعث سیکیورٹی کو مدنظر رکھتے ہوئے امتحانات قریب ہونے کے باوجود آرمی پبلک اسکول سمیت مختلف پرائیویٹ اور سرکاری اسکولوں کو بند رکھنے سے مستقبل کے معماروں کی تعلیم پر کتنا بُرا اثر پڑا، ملک میں کتنی تباہی مچی، کتنی گاڑیاں جلادی گئیں۔

ملک کو بدنامی سے بچانے کے لیے انٹرنیٹ کی بندش کا اقدام کیا گیا، جس کے نتیجے میں لاکھوں گھروں کے چولہے بجھ گئے، روز دیہاڑی پر انٹرنیٹ کی سہولت کے ذریعے گھر گھر کھانا فراہم کرنے والے لڑکے اور مختلف کمپنی کی کرائے کی کاریں اور بائیکس چلانے والے لڑکے اپنے گھروں پر معصوم بچوں کو بھوک سے بلکتے اور ماتم کرتے دیکھتے رہے جب کہ نفرت اور گھمنڈ میں ڈوبے سیاسی گِدھوں کو کسی کی کوئی پروا نہیں، صرف اور صرف اقتدار کی بھوک ہے۔


یاد رکھیے، اس ملک پر جب بھی کسی دشمن نے حملہ کیا ہے یا کوئی ناگہانی آفت آئی ہے تو افواج پاکستان ہی ہیں، جنہوں نے ڈٹ کر مقابلہ کرتے ہوئے ملک اور قوم کی حفاظت کی ہے اور ہر قدم پر مشکلات سے بچایا ہے۔ چراغ گھر میں روشنی کرتے ہیں گھر نہیں جلاتے۔ پاکستان کو ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت جس جنگ کی طرف دھکیلا جارہا ہے، وہ قابل مذمت ہے۔ ہر پُرامن پاکستانی تشدد کی سیاست کے خلاف ہے اور اخلاقیات بھی ہمیں یہی درس دیتی ہے کہ اختلاف رائے رکھیں اور دل بڑا کرکے قانونی تقاضوں کو پورا کرتے ہوئے مقابلہ کریں مگر پاکستان اور افواج پاکستان کو نقصان پہنچانا کسی طور کوئی غیرت مند پاکستانی برداشت نہیں کرے گا، اس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔


میری حکام بالا سے درخواست ہے کہ 9 مئی 2023 کو پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات کی مکمل انکوائری کی جائے اور ان میں ملوث مجرموں کو سخت سے سخت سزا دی جائے۔ افواج پاکستان کے جوان رات دن، سردی گرمی میں سرحدوں پر حفاظت کے لیے موجود ہیں، اسی لیے قوم سکون کی نیند سوتی ہے، سب کی زندگیاں اور عزتیں محفوظ ہیں۔ مجھ سمیت ہر سچا پاکستانی اپنے وطن اور افواج پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے اور لہو کے آخری قطرے تک حق اور سچ کا ساتھ دے گا۔ دشمن لاکھ کوشش کرلے مگر اپنے مذموم عزائم میں کبھی کامیاب نہیں ہوسکتا، کیونکہ اس کے رکھوالے غازی اور شہید ہیں اور ہماری ریڈلائن ہمارا پیارا پاکستان ہے۔


پاکستان زندہ باد، افواج پاکستان پائندہ باد۔

جواب شامل کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔