قیادت عزت کیساتھ امتحان، چیلنجز کو ہمیشہ مثبت لیا ہے، محمد رضوان
کراچی: پاکستان کے ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی کے نئے کپتان محمد رضوان کا کہنا ہے کہ کپتانی مانگی نہیں تھی اللہ کی طرف ملی تو انکار نہیں کیا۔
محمد رضوان نے کراچی کے مقامی ہوٹل میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دورہ آسٹریلیا اور زمبابوے بہت اہمیت کے حامل ہیں، کوشش ہوگی کہ بہتر سے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کریں، نوجوان کھلاڑیوں سے بہت امیدیں ہیں، فخر زمان کی کمی محسوس ہوگی۔
محمد رضوان نے کہا کہ کوچز کی تقرری کا معاملہ پی سی بی کا فیصلہ ہے، دورہ آسٹریلیا اور زمبابوے کے لیے پاکستان کرکٹ ٹیم سینئر اور جونیئرز کا امتزاج ہے، سیریز کے لیے وقت کی کمی رہی، بہتر کارکردگی کی توقع ہے۔
انہوں نے کہا کہ عاقب جاوید نے پاکستان کے دورے پر آنے والی انگلینڈ کرکٹ ٹیم کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں اپنی ذمے داری شاندار انداز میں ادا کی، آسٹریلیا کی مشکل کنڈیشنز ہیں، وہاں کی پچز کی تیاری ہمارے ہاتھ میں نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ فخر زمان عالمی معیار کا کھلاڑی ہے، اس کی صلاحیتوں سے کوئی بھی اختلاف نہیں کرسکتا تاہم کچھ فیصلے ہمارے اختیار میں نہیں ہوتے، مینجمنٹ فیصلہ کرتی ہے، فخر زمان کے حوالے سے پی سی بی کے ذمے داران سے بات ہوئی ہے امید ہے کہ کوئی اچھا حل نکل آئے گا۔
محمد رضوان نے کہا کہ اوپننگ پیئر کے حوالے سے اچھا فیصلہ کریں گے، چیمپئنز ٹرافی اور بھارت میں ہونے والے عالمی کپ کے لیے توجہ ہے، دونوں اہم ترین ایونٹس ہیں جن کے لیے بھرپور تیاریاں کی جائیں گی۔
محمد رضوان نے کہا کہ میں نے کپتانی مانگی نہیں تھی، ایمان ہے کہ اللہ کی طرف ذمے داری ملے تو انکار نہیں کرنا چاہیے، قیادت عزت کے ساتھ امتحان ہے، کوشش کروں گا کہ اس ذمے داری کو ادا کروں۔
انہوں نے کہا کہ بطور نائب کپتان میری تمام کھلاڑیوں کے ساتھ بہترین انڈراسٹینڈنگ رہی ہے، کوشش کرتا ہوں کہ ہر کھلاڑی کے ساتھ بہتر تعلقات ہوں، ہر کھلاڑی کپتان رہے گا، مشکلات ہر ایک پر آتی ہیں، کپتانی میرے لیے امتحان ہے، میں نے چیلنجز کو ہمیشہ مثبت لیا ہے۔
رضوان کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے شائقین بھارتی کرکٹ ٹیم کی آمد کے خواہش مند ہیں، اگر بھارتی کرکٹ ٹیم چیمپینز ٹرافی میں شرکت کے لیے پاکستان آتی ہے تو اس کا کھلے دل کے ساتھ خیرمقدم کریں گے۔