قومی اسمبلی کےڈپٹی اسپیکر کیخلاف تحریک عدم اعتماد کل پیش ہو گی
اسلام آباد: ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کے خلاف تحریک عدم اعتماد کل قومی اسمبلی میں پیش کی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور اتحادی جماعتیں تحریک عدم اعتماد میں ووٹنگ کے دوران ایوان میں نہیں ہوں گی اور حزب اختلاف کو تحریک کی کامیابی کے لیے 172 اراکین خود پورا کرنے ہوں گے۔
اس وقت ایوان میں اپوزیشن اراکین کی تعداد 163 ہے جس میں 3 آزاد اراکین بھی شامل ہیں۔ مطلوبہ اکثریت نہ ملنے کی صورت میں تحریک مسترد کر دی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق ووٹنگ سے قبل تحریک تکنیکی بنیادوں پر بھی مسترد ہوسکتی ہے۔
تحریک پر ایک رکن قومی اسمبلی کے دستخط بھی مشکوک ہونے کا انکشاف ہوا ہے جبکہ اسد قیصر ووٹنگ سے قبل معاملے پر رولنگ بھی دے سکتے ہیں۔ اپوزیشن کے بعض رہنما تحریک کی ناکامی کے خوف سے واپس لینے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
خیال رہے کہ متحدہ اپوزیشن نے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کے خلاف بھی تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ کیا ہے، اپوزیشن کے قائدین کی بیٹھک میں اسد قیصر کے خلاف تحریک لانے کا فیصلہ ہوا۔
اسپیکر پر عدم اعتماد کے لیے متحدہ اپوزیشن نے کمیٹی تشکیل دینے پر اتفاق کیا ہے، اس سلسلے میں اپوزیشن کی کمیٹی کے ارکان کے ناموں پر مشاورت جاری ہے، کمیٹی کو تحریک عدم اعتماد کے لیے ٹاسک دیا جائے گا