شراب نوشی کے خطرناک اثرات سے متعلق نئی تحقیق سامنے آگئی
روم: ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ دن میں ایک بار بھی چاہے تھوڑی سی یا بڑی مقدار میں شراب نوشی ہائی بلڈپریشر سے منسلک ہے جسے کنٹرول نہیں کیا جاسکتا۔
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق اٹلی میں موڈینا اینڈ ریگیو ایمیلیا کے میڈیکل انسٹی ٹیوٹ میں وبائی امراض اور صحت عامہ کے پروفیسر ڈاکٹر مارکو وینسیٹی نے پریس سے گفتگو کے دوران کہا کہ وہ افراد جو دن میں ایک بار بھی شراب نوشی کرتے ہیں ان کو ہائی بلڈ پریشر کا مرض لاحق ہوجاتا ہے بھلے ان کی خاندانی تاریخ میں کسی کو یہ مرض لاحق نہ ہوا ہو، بنسبت ان کے جو بالکل بھی شراب نوشی نہیں کرتے۔
مطالعے کے سرکردہ مصنف ڈاکٹر مارکو ونسٹی نے کہا کہ جاپان، امریکا اور جنوبی کوریا سے تعلق رکھنے والے 19 ہزار افراد پر کی گئی 5 سالہ تحقیق کے نتائج بتاتے ہیں کہ شراب نوشی کے دوران بلڈپریشر کو کنٹرول نہیں کیا جاسکتا۔ جیسے جیسے بلڈپریشر بڑھتا ہے اسی طرح دل کی بیماری اور فالج کے خدشات بھی بڑھ جاتے ہیں۔ تجویز یہی ہے کہ شراب نوشی بالکل ترک کردی جائے۔
ڈاکٹر نے مزید کہا کہ نتائج سے یہ بھی پتا چلتا ہے کہ شراب نوشی سے بلڈپریشر میں وقت کے ساتھ اضافہ ہوتا جاتا ہے، یہاں تک کہ شراب کی کم مقدار بھی خطرے کا باعث بن جاتی ہے۔