این ای ڈی یونیورسٹی کے طلبا کا بڑا کارنامہ!
کراچی: این ای ڈی یونیورسٹی کے طلبا نے پاکستان کا پہلا آرٹیفیشل انٹیلی جنس (مصنوعی ذہانت) پر مبنی سافٹ ویئر تیار کیا ہے، جو چاولوں کی کوالٹی کی جانچ کرتا ہے۔
یونیورسٹی کے نیشنل سینٹر فار آرٹیفیشل انٹیلی جنس (این سی اے آئی) کے تیار کردہ اس سافٹ ویئر کا نام ’رائس کوالٹی اینالائزر‘ رکھا گیا ہے، جو مشین لرننگ کے ذریعے چاولوں کی 7 خصوصیات بتاتا ہے، جس میں چاول کی لمبائی، چوڑائی، وزن اور 60 سیکنڈز سے کم وقت میں چاولوں کے ٹوٹنے کا تناسب بتاسکتا ہے۔
رائس کوالٹی اینالائزر 99 فیصد تک درست نتائج فراہم کرتا ہے جب کہ یہ جدید ترین جاپانی اور امریکی سافٹ ویئرز کی طرح ہے، لیکن جاپانی ورژن کے مقابلے میں زیادہ مؤثر ہے۔
یہ سافٹ ویئر پاکستان کے ماحولیاتی حالات کو مدِنظر رکھتے ہوئے تیار کیا گیا ہے اور یہ چاول کی صنعت کی ضروریات کے عین مطابق ہے۔
نیشنل سینٹر فار آرٹیفیشل انٹیلی جنس (این سی اے آئی) کے ریسرچ ایسوسی ایٹ اور رائس کوالٹی اینالائزر سافٹ ویئر ڈیولپمنٹ ٹیم کے رکن حافظ احسن الرحمٰن نے اس کامیابی کو پاکستان کے چاول کے شعبے کے لیے ایک اہم سنگ میل قرار دیا ہے۔
اس وقت پاکستان میں ایک پرانے طریقہ کار کے تحت چاولوں کی کوالٹی انسانوں اور دیگر آلات کے ذریعے ہی جانچی جاتی ہے، اس سلسلے میں ڈھائی ٹن چاولوں میں سے 8 کلو چاول کا سیمپل نکال کر چاول کی کوالٹی جانچی جاتی ہے۔