نیب کا (ن) لیگی رہنماؤں، کارکنان کے خلاف مقدمہ درج کرانے کا فیصلہ!
اسلام آباد: قومی احتساب بیورو کا مریم نواز کی پیشی کے وقت ہونے والے تصادم پر (ن) لیگی رہنماوَں اور کارکنان کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا فیصلہ۔
نیب کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ قومی احتساب بیورو لاہور میں آج مریم نواز کو ذاتی حیثیت میں موقف لینے کے لیے طلب کیا گیا تھا، تاہم ان کی جانب سے نیب لاہور میں پیش ہوکر جواب دینے کے بجائے مسلم لیگ (ن) کے کارکنان کے ذریعے منظم انداز میں غنڈہ گردی کرتے ہوئے پتھراؤ اور بدنظمی کا مظاہرہ کیا گیا۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ نیب کے 20 سالہ دور میں پہلی مرتبہ ایک آئینی و قومی ادارے کے ساتھ اس نوعیت کا برتاؤ روا رکھا گیا ہے، جس میں نیب کی عمارت پر پتھراؤ کرتے ہوئے کھڑکیوں کے شیشے توڑنے کے علاوہ نیب کے عملے کو بھی زخمی کیا گیا۔ ان حالات میں نیب کی جانب سے مریم نواز کی پیشی کو فوری طور پر منسوخ کرنے کے علاوہ کوئی چارہ کار نہ تھا۔ اس کے علاوہ مسلم لیگ (ن) کے عہدیداروں اور دیگر شرپسند عناصر کی جانب سے منظم انداز میں قانونی کارروائی میں مداخلت کی تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے۔
مزید برآں نیب نے مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں و کارکنان کے غیر قانونی اقدام اور کار سرکار میں مداخلت کی ایف آئی آر (FIR) درج کروانے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔
نیب کی جانب سے کہا گیا ہے کہ قومی احتساب بیورو ایک قومی ادارہ ہے جس کی تمام تر وابستگیاں ملک و قوم کے ساتھ ہیں۔ نیب کا کسی سیاسی جماعت و گروہ سے کوئی تعلق نہیں جب کہ نیب تمام تر اقدامات آئین و قانون کی روشنی میں سرانجام دیتا ہے۔ نیب میں پیشی کے لیے آنے والے تمام افراد کو قانون کا احترام کرنا چاہیے کیونکہ نیب میں ذاتی حیثیت میں پیشی کے لیے بلانے کا مقصد قانون کے مطابق کسی بھی شخص کا موقف معلوم کرنا ہوتا ہے۔ نیب کے افسران قانون کے مطابق نیب میں پیشی کے لیے آنے والے ہر شخص کی عزت و احترام کو یقینی بنانے پر سختی سے یقین رکھتے ہیں مگر کسی دباؤ، دھمکی، شرانگیزی یا غنڈہ گردی کی پروا کیے بغیر اپنے قومی فرائض سرانجام دیتے رہیں گے کیونکہ نیب کا ایمان کرپشن فری پاکستان ہے۔