پاکستان میں کئی گنا محبت ملی: ڈاکٹر ذاکر نائیک اور مولانا طارق جمیل کی ملاقات

لاہور: عالم اسلام کے معروف اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک نے کہا ہے پاکستان میں جو محبت ملی وہ بھارت سے کئی گنا زیادہ ہے۔
ڈاکٹر ذاکر نائیک نے گزشتہ روز لاہور میں نامور مبلغ مولانا طارق جمیل سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی، مولانا طارق جمیل نے ڈاکٹر ذاکر نائیک کا گرم جوشی سے استقبال کیا اور کہا کہ اللہ نے جن صفات سے ڈاکٹر صاحب کو نوازا ہے میں نے آج تک ان جیسی صفات نہیں دیکھیں۔
مولانا طارق جمیل کا کہنا تھا ڈاکٹر ذاکر نائیک نے اللہ کی خاطر ڈاکٹر کا پیشہ چھوڑا تو اللہ نے انہیں سوشل میڈیا کے ذریعے پوری دنیا میں پھیلا دیا، ڈاکٹر صاحب جو کام کر رہے ہیں ہماری دعا ہے کہ اللہ پاک ان کے بیٹے کو مثل ذاکر نائیک بنائے، ہمیں ان جیسے لوگوں کی اشد ضرورت ہے۔
اس موقع پر ڈاکٹر ذاکر نائیک نے کہا کہ میری تمنا تھی کہ مولانا طارق جمیل سے ملاقات کروں، ان سے ملاقات تو پہلے مکہ میں ہوچکی تھی لیکن اپنے شہر میں ملنے کا لطف کچھ الگ ہی ہوتا ہے۔
ذاکر نائیک کا کہنا تھا پاکستانیوں کا جذبہ تو باہر دیگر ممالک میں دیکھ چکا ہوں لیکن جب پاکستان آیا تو ان کا جذبہ دیکھ کر بہت زیادہ خوشی ہوئی، مجھے لگتا ہے کہ پاکستانیوں کا پوٹینشیل بہت ہائی ہے، پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے جو اسلام کے نام پر بنا اور ہمیشہ پاکستانیوں سے امید رہتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان آکر دل بے حد خوش ہوا، جتنے مدارس میں ہم گئے، اکثر دیکھتے ہیں کہ سوشل میڈیا پر آپس میں تناؤ رہتا ہے لیکن جب ہم پیس ٹی وی کے لیے کانفرنس کرتے تھے تو دیگر مذاہب کے لیے ڈیبیٹ کرتے تھے لیکن جب مسلمانوں کے لیے کانفرنس رکھتے تھے تو دیگر مسالک کے لوگوں کو بھی بلاتے تھے، پہلے جب انگریزی میں تقریر کرتا تھا سب سنتے تھے لیکن جب اردو میں تقریر شروع کی تو میرے خلاف باتیں شروع ہوئیں، میرا مقصد صرف ایک تھا کہ جو لوگ میرے خلاف باتیں کرتے تھے میں انہیں بلاتا تھا اور چند ہفتوں یا مہینوں بعد وہ دوست بن جاتے تھے۔
ڈاکٹر ذاکر نائیک کا کہنا تھا اگر ہم اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھام کر لوگوں کو اللہ اور اس کے رسول کی طرف بلائیں گے تو ہمیں اس میں کامیابی ملے گی، میری اردو کمزور ہونے کے باوجود اللہ نے میری محبت ان کے دل میں ڈالی، آج جب میں پاکستان میں آیا اور دیکھا کہ بھارت سے کئی گنا زیادہ محبت ہے۔
ڈاکٹر ذاکر نائیک کا کہنا تھا آج مسلمان دنیا کی آبادی کا 25 فیصد یعنی دو ارب سے زیادہ ہیں، 57 اسلامی ممالک ہیں لیکن اسلام کے دشمن غزہ پر حملہ کررہے، ہمیں فٹ بال کی طرح لاتیں مار رہے، قتل کررہے ہیں لیکن ہم ایک لفظ نہیں بول سکتے لیکن اگر چند اہم اسلامی ممالک ایک ہوجائیں تو کوئی ہمیں کچھ نہیں کہہ سکتا، پاکستان چونکہ واحد اسلامی جوہری ملک ہے اور پاکستان سے توقع ہے کہ وہ دنیا کے اسلامی ممالک کو لیڈ کرے گا۔

جواب شامل کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔