شادی خوف کی علامت، اس کا تصور ہی ہراساں کردیتا ہے، کومل عزیز

کراچی: اداکارہ کومل عزیز نے اپنی ذاتی زندگی کے ایک ایسے پہلو پر بات کی جس نے مداحوں کو چونکا کے رکھ دیا۔
انٹرویو کے دوران جب میزبان نے ان سے پوچھا کہ انہیں کس چیز سے سب سے زیادہ ڈر لگتا ہے تو کومل عزیز نے بلا جھجک اعتراف کیا کہ شادی ان کے لیے خوف کی علامت بن چکی ہے۔
کومل کا کہنا تھا کہ وہ بہت بہادر ہیں، دھرنے میں کھڑی ہوسکتی ہیں، کاروبار چلا سکتی ہیں اور تنازعات کا سامنا کرسکتی ہیں، مگر شادی کا تصور انہیں ہراساں کر دیتا ہے۔
کومل کے مطابق، انہوں نے بچپن سے جو شادیاں اپنے اردگرد دیکھی ہیں وہ اتنی متاثر کن نہیں تھیں کہ ان سے ترغیب لی جاسکے۔ یہی مشاہدہ ان کے اندر شادی سے متعلق ہچکچاہٹ اور خوف کی بنیاد بنا۔
کومل نے کہا کہ اُن کی پہلی ترجیح ہمیشہ خودمختاری رہی ہے، خود کمانا، خود فیصلے لینا۔ یہی وجہ ہے کہ وہ شادی کے فیصلے کو سنجیدگی سے تبھی لیں گی جب یہ یقین ہوجائے کہ اُن کی آزادی اور خودمختاری متاثر نہیں ہوگی۔ انہوں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ ان کے دفتر کی کئی خواتین شادی کے بعد ملازمت چھوڑ چکی ہیں، جو ان کے لیے ایک مستقل تشویش کا باعث رہا ہے۔
تاہم، کومل عزیز نے یہ بھی بتایا کہ ان کے اپنے خاندان میں ایسا ماحول نہیں ہے جہاں شادی کے بعد عورت کو محدود کردیا جائے، اور اسی بنا پر ان کا خوف وقت کے ساتھ کم ہوتا جارہا ہے۔
کچھ عرصہ قبل ایک اور انٹرویو میں اداکارہ یہ بھی واضح کرچکی ہیں کہ وہ کسی ایسے شخص سے شادی کریں گی جو خود سے زیادہ کمانے والا اور کامیاب ہو، کیونکہ ان کے نزدیک برابری اور سمجھ داری ایک کامیاب رشتے کی بنیاد ہے۔ ان کا ماننا ہے کہ انہوں نے اپنے ہونے والے شریکِ حیات کے لیے جو اعلیٰ معیار ذہن میں بنا رکھے ہیں، وہی اُن کی شادی میں تاخیر کی ایک بڑی وجہ ہیں۔