صوابی میں کلاؤڈ برسٹ سے تباہی: کئی افراد بہہ اور گھر ڈوب گئے، 4 جاں بحق

صوابی: خیبر پختون خوا کے شہر صوابی میں کلاؤڈ برسٹ اور لینڈسلائیڈنگ نے ہر طرف تباہی مچادی، سیلابی ریلوں کے باعث کئی گھر ڈوب گئے، کئی افراد سیلابی ریلوں میں بہہ گئے جب کہ خواتین اور بچوں سمیت 4 افراد مکان کی چھت گرنے سے ملبے تلے دب کر جاں بحق ہوگئے۔
ڈپٹی کمشنر صوابی نصراللہ خان نے اس بات کی تصدیق کی کہ دالوڑی گاؤں میں کلاؤڈ برسٹ سے کئی گھر ڈوب گئے، کلاؤڈ برسٹ سے سیلابی ریلے کا بہاؤ بہت تیز ہے، پہاڑی علاقہ ہونے کی وجہ سے مختلف مقامات پر لینڈسلائیڈنگ بھی ہوئی ہے۔
ڈی سی صوابی کا کہنا ہے کہ انتظامیہ، ریسکیو اور دیگر امدادی ٹیمیں جائے وقوعہ کی جانب روانہ ہوچکے ہیں، ہری پور اور مردان سے بھی ریسکیو ٹیموں کو بلالیا گیا ہے۔
اسپتال ذرائع کے مطابق صوابی کے علاقے سرکوئی پایاں میں مکان کی چھت گرنے سے دو خواتین اور دو بچے جاں بحق اور 7 افراد زخمی ہوئے۔
سیلاب میں پھنسی خواتین اور 50 بچوں کو ریسکیو کیا گیا، میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیف سیکریٹری خیبر پختونخوا شہاب علی شاہ نے بتایا کہ صوابی میں سیلاب میں پھنسے پانچ خاندانوں کی خواتین اور 50 بچوں کو ریسکیو کیا گیا، پھنسے افراد نے گدون انڈسٹریل اسٹیٹ کی چھتوں پر پناہ لی ہوئی تھی۔
شہاب علی شاہ نے بتایا کہ متاثرہ افراد کو لائف جیکٹس، رسیوں اور کشتیوں کے ذریعے نکالا گیا، دوبرئی گاؤں میں کلاوڈ برسٹ سے 4 افراد جاں بحق ہوئے، سیلاب میں پھنسے 25 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کردیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ریسکیو 1122 سمیت دیگر ادارے صوابی میں امدادی کارروائیاں کررہے ہیں، خیبر پختونخوا کے دیگر علاقوں میں بھی سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔
دوسری جانب شدید بارش کے باعث سوات کے علاقے ظاہر آباد، شہید آباد، مکان باغ، ملا بابا، محلہ بنگلادیش، رحیم آباد، کوکورائی، منگلور، بشنبڑ اور شگئی شدید متاثر ہوئے ہیں۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ مکان باغ، سیدو شریف روڈ اور ملا بابا سمیت کئی علاقوں میں 4 روز سے بجلی بند ہے، 4 دن بعد بھی ملا بابا روڈ ٹریفک کے لیے بحال نہ ہو سکی، پینے کا صاف پانی نایاب ہوچکا جب کہ نکاسی نہ ہونے سے معمولات زندگی شدید متاثر ہیں۔
ضلعی انتظامیہ کا بتانا ہے کہ سوات میں بارش سے 400 مکانات متاثر ہوئے، کئی گھر مکمل طور یر تباہ ہو گئے، 124 تعلیمی ادارے متاثر ہوئے جبکہ 3 مکمل تباہ ہوئے۔
مقامی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ 15 اگست کو کلاوڈ برسٹ کے بعد طوفانی بارش سے 22 افراد جاں بحق ہوئے، متاثرہ علاقوں تک رسائی اور مدد کی پوری کوشش کی جارہی ہے۔
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے اعداد و شمار کے مطابق حالیہ مون سون بارشوں میں اب تک 660 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق ہو چکی ہے، جس میں سے 392 اموات خیبر پختونخوا میں رپورٹ ہوئیں۔
اس کے علاوہ پنجاب میں 164، سندھ میں 29، بلوچستان میں 20، گلگت بلتستان میں 32، آزاد کشمیر میں 15 اور اسلام آباد میں 8 افراد جاں بحق ہوئے۔