پروسٹیٹ کینسر کے نئے علاج میں بڑا سنگ میل عبور
کراچی: نئی تازہ ترین تحقیق کے مطابق ایک تجرباتی غیر جراحی طریقہ علاج نے پروسٹیٹ کینسر کی ایک قسم سے نمٹنے سے متعلق مضبوط نتائج پیش کیے ہیں۔
پروسٹیٹ کینسر کی اس قسم کا علاج کرنا مشکل تھا اور اس کے علاج کے لیے مثانہ نکالنے پر انحصار کیا جاتا تھا۔
تاہم، انلیکسو نامی یہ کامیاب علاج ممکنہ طور پر سرجری کا ایک بہتر متبادل پیش کرسکتا ہے۔
اب تک کیے جانے والے تجربات میں اس علاج نے 82 فیصد مریضوں میں کینسر کی رسولیوں کو ختم کیا ہے۔
تحقیق کی سربراہ سیا دانش مند کا کہنا تھا کہ ماضی میں ان مریضوں کے پاس علاج کے انتہائی محدود مواقع ہوتے تھے۔ یہ نئی تھراپی پروسٹیٹ کینسر کی سب سے عام قسم کے لیے اب تک کا سب سے مؤثر علاج ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس علاج کی تھیوری یہ ہے کہ جتنی زیادہ مدت کے لیے دوا مثانے کے اندر رہے گی اتنی زیادہ دوا مثانے کے ٹشوز میں جذب ہوگی اور اتنا زیادہ کینسر ختم ہوگا۔