ماہ رنگ اپنی ادائوں پر ذرا غور کرو۔۔۔
تحریر: دانیال جیلانی
پورے جنوبی ایشیا بلکہ تمام ایشیائی ممالک میں پاکستان کو ہر لحاظ سے ایک اہم مقام حاصل ہے، جس کی اہم و بنیادی وجہ پاکستان کی دفاعی صلاحیتیں اور پاک افواج ہیں۔ ہمیشہ جب بھی دشمن نے پاکستان کو بزور طاقت شکست دینے کی کوشش کی ہے، ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ہے، جس کی وجہ صرف اور صرف پاک افواج کی پیشہ ورانہ اور ماہرانہ دفاعی صلاحیت ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ جب تک افواج پاکستان منظم و مستحکم ہیں، پاکستان کے دفاعی نظام کو کوئی خطرہ لاحق نہیں۔
دشمن نے کئی مرتبہ پاکستان کو طاقت کے زور پر شکست دینے کی کوشش کی، ہمیشہ نامراد رہا۔ دشمن نے یہ جان لیا کہ جب تک پاک افواج منظم و مستحکم ہے شکست دینا مشکل ہی نہیں بلکہ ناممکن ہے۔ اس لیے دشمن نے نئے راستے آزمانا شروع کیے۔ پاکستان کو سیاسی، معاشی اور معاشرتی طور پر کمزور کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی، جس کے لیے ظاہر ہے کہ اندرونی ذرائع کی ضرورت ہوتی ہے، بھارتی خفیہ ایجنسی را نے پاکستان کو کمزور کرنے انتشار اور بدامنی کو فروغ دینے اور ملک میں خانہ جنگی سمیت سیاسی عدم استحکام پیدا کرنے کے لیے چند مٹھی بھر وطن فروش، بے ضمیر لوگوں کا انتخاب کیا اور انہیں پاکستان میں انارکی پھیلانے کے لیے اپنی نوکری پر رکھ لیا، جن کا کام را سے پیسے لینا اور دشمن کے منصوبوں کے مطابق پاکستان کو کمزور کرنا ہے۔
ان شرپسند عناصر کے ذریعے پہلے ملک میں لسانیت اور قوم پرستی کو ہوا دی گئی، پھر لسانی بنیادوں پر فساد برپا کیے گئے اور پھر فوج مخالف مہمات چلائی گئیں، تاکہ دشمن کا کام آسان کرسکیں۔
بلوچستان میں انتشار پھیلانے کے لیے پہلے بی ایل اے کا انتخاب کیا گیا، جب بی ایل اے کو افواج پاکستان نے لگام ڈالی اور بلوچستان میں ان کی دال نہ گلی اور بلوچستان کو ترقی و استحکام کی جانب بڑھتا دیکھ کے دشمن نے نئے ملازم کا انتخاب کیا اور پھر بلوچ یکجہتی کمیٹی کے نام سے ماہ رنگ بلوچ کو متحرک کیا گیا، جس کا مقصد صرف اور صرف بلوچوں میں انتشار کو فروغ دینا اور پاکستان کو کمزور کرنا ہے۔ امن و امان کی صورت حال کو دائو پر لگانے کے لیے مذموم کوششیں معمول ہیں۔ احتجاج اور دھرنوں کے ذریعے بدامنی کو بڑھاوا دینے کی روش اختیار کی جاتی ہے۔ اگر واقعی یہ بلوچوں کے مفاد میں ہوتے تو بلوچوں کی ترقی میں رکاوٹیں حائل نہ کرتے۔
پھر پشتونوں کو منحرف کرنے اور بغاوت پر اکسانے کے لئے پختون تحفظ موومنٹ بنائی اور منظور پشین جیسے ضمیر فروش ملک دشمن کو اپنا آلہ کار بنایا۔ پشتونوں کے نام پر دہشت گردی کو فروغ دیا، جب پشتونوں کے لبادے میں چھپے دہشت گردوں کے گرد افواج پاکستان نے گھیرا تنگ کیا تو انہوں نے جھوٹا اور بے بنیاد پروپیگنڈا کرنا شروع کردیا کہ افواج پشتونوں کی نسل کشی کرنا چاہتی ہے۔ یہ ان کے منصوبے کا حصہ تھا۔
مہاجروں کے نام پر بانی ایم کیو ایم کو استعمال کیا گیا، پورے پاکستان کی پڑھی لکھی، باادب، شائستہ انداز گفتگو کرنے والی نفیس قوم کے نوجوانوں کو بانی متحدہ نے اندھیروں میں دھکیل دیا۔ جن نوجوانوں کے ہاتھ میں قلم اور کتاب ہوا کرتی تھی ان کے ہاتھ میں بندوق دے کر انہیں ریاست اور افواج کے سامنے کھڑا کرنے کی ناپاک کوشش کی، پاکستان کے معاشی حب کراچی کا امن برباد کردیا۔ بشکر اللہ افواجِ پاکستان کی جانب سے اس فتنے کو لگام ڈالی گئی۔ آج کراچی کا امن بحال ہے۔
لیکن یہ چند مٹھی بھر عناصر اپنے مذموم اور ناپاک عزائم لیے ایک مرتبہ پھر جعلی دھرنوں اور مظاہروں کے ذریعے معصوم بلوچ، پشتون اور مہاجروں کو اُکسا رہے ہیں۔ یہ دشمن کی خواہش کے مطابق ملکی امن کو ایک مرتبہ پھر سبوتاژ کرنا چاہتے ہیں۔
جان لیں عوام اور افواج پاکستان آپ کے ناپاک عزائم اور تدبیروں سے بخوبی واقف ہیں۔ اب دشمن کا کوئی بھی ناپاک ارادہ کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ یہ عوام ہی آپ کے سامنے کھڑے ہو کر آپ کا احتساب کریں گے، جن کے نام کو آپ لوگ دشمن کے بد منصوبوں کے لیے استعمال کرتے چلے آرہے ہو۔