خیبرپختون خوا میں شدید بارشیں، سیلابی صورت حال سنگین!
مانسہرہ: حالیہ مون سون بارشوں کے نتیجے میں پیدا ہونے والی سیلابی صورت حال نے خیبر پختونخوا میں تباہی مچادی، اس باعث کئی دیہات خالی کرالیے گئے جب کہ سیاحوں کو واپس بھیجا جارہا ہے۔
پی ڈی ایم اے خیبرپختونخوا کے مطابق صوبے کے بالائی اضلاع میں بارشوں کی وجہ سے دریاؤں اورندی نالوں میں سیلابی صورت حال ہے، دریائے سوات میں چکدرہ کے مقام پرپانی کا بہاؤ 55085 ، منڈا 95300، خوازخیلہ 33000 اور دریائے پنچکوڑہ میں 24263 کیوسک ہے۔ موجودہ حالات کے تناظر میں پی ڈی ایم اے ضلعی انتظامیہ کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے۔ نوشہرہ اور چارسدہ میں دریاؤں کے قریب آباد افراد کو الرٹ رہنے کی ہدایت کی گئی ہے جب کہ ۔سیاحوں سے احتیاط کرنے کی گزارش کی گئی ہے۔
دریائے کابل میں نوشہرہ، جہانگیرہ اور خیرآباد کے مقامات پر پانی کا بہاؤ مسلسل بڑھ رہا ہے، ڈپٹی کمشنر نوشہرہ میر رضا نے علاقے میں الرٹ جاری کردیا ہے اور دریائے کابل کے کناروں پر آبادی میں رہائش پذیر لوگوں کو دُور رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
دریائے سوات کے سیلابی ریلے میں اب تک 3 افراد ڈوب چکے، جن میں سے ایک کی لاش کو برآمد کرلیا گیا جب کہ دیگر دو کی تلاش جاری ہے۔ ڈوبنے والوں میں ایک پولیس اہلکار بھی شامل ہے۔ مانسہرہ کے علاقے اوگی حسین بانڈہ میں شدید بارش سے مکان کی چھت گرگئی، جس کے نتیجے میں چار افراد جاں بحق ہوگئے۔ جاں بحق ہونے والوں کی شناخت فضل الٰہی، محمد شبیر، نوراسلام، بنت بی بی سے ہوئی ہے جب کہ ایک شدید زخمی خاتون کو کنگ عبداللہ اسپتال شفٹ کردیا گیا ہے۔ بالاکوٹ میں بھی شدید بارشوں کے دوران مختلف واقعات میں تین افراد دریا میں ڈوب کرجاں بحق ہوگئے۔
دوسری جانب پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں سے جاری بارشوں کے باعث پیش آنے والے حادثات کے نتیجے میں 5 افراد جاں بحق جبکہ 20 افراد زخمی ہوئے۔ 46 گھروں کو جزوی جب کہ 4 گھروں کو مکمل نقصان پہنچا ہے۔