کامیاب پاکستان پروگرام کا افتتاح، ملکی ترقی میں سنگ میل ثابت ہوگا: وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کامیاب پاکستان پروگرام کا افتتاح کردیا۔ 37 لاکھ گھرانوں کو 14 سو ارب کے قرضے دیے جائیں گے۔ کاروبار کے لیے 5 لاکھ تک بلاسود قرضے دیے جائیں گے۔
ملک میں غربت کے خاتمے میں کامیاب پاکستان پروگرام اہم کردار ادا کرے گا۔ اس پروگرام کے تحت 14 سو ارب کے قرضے 37 لاکھ گھرانوں کو دیے جائیں گے۔ کامیاب پاکستان پروگرام کے پانچ جزو ہیں۔ کامیاب کسان کے ذریعے کسانوں کو بلاسود قرضے دیے جائیں گے۔
کامیاب کاروبار پروگرام کے تحت کاروبار کے لیے پانچ لاکھ تک بلاسود قرضے دیے جائیں گے۔ سستا گھر اسکیم کے تحت اپنا گھر بنانے کے لیے آسان اقساط پر فنانسنگ کی سہولت میسر ہوگی۔ حکومت پاکستان کے کامیابی سے جاری اسکالرشپ اسکیم اور صحت انصاف کارڈ کو کامیاب پاکستان پروگرام کے ساتھ منسلک کیا جائے گا۔
وزیراعظم عمران خان نے کامیاب پاکستان پروگرام کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جہاں امیروں کے جزیرے اور غریبوں کا سمندر ہو، وہ ملک کامیاب نہیں ہوسکتا، ماضی میں غلط معاشی پالیسیاں اختیار کی گئیں، ہم سمجھتے تھے پیسہ آجائے پھر ہم ملک کو فلاحی ریاست بنائیں، پہلے ملک میں پیسہ آجائے پھر اسے فلاحی ریاست بنانے کا فیصلہ غلط تھا، ریاست مدینہ کا ماڈل ہمارے لیے مشعل راہ ہے، مدینہ میں پہلے فلاحی ریاست قائم ہوئی پھر خوش حالی آئی، ریاست مدینہ دنیا کی تاریخ کا سب سے کامیاب ماڈل تھا۔
اُنہوں نے کہا کہ کامیاب پاکستان پروگرام 74 سال پہلے شروع کرنا چاہیے تھا، کامیاب پاکستان پروگرام ملکی ترقی میں سنگ میل ثابت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ چین نے نچلے طبقے کو اوپر اٹھایا، پہلی بار ملک میں یکساں نظام تعلیم رائج کیا، یکساں نظام تعلیم کے خلاف آج کتنی آوازیں اٹھ رہی ہیں، یکساں نظام تعلیم کے لیے کبھی کسی نے کوشش نہیں کی، ملکی نظام ایسا تھا صرف اوپر والا طبقہ ہی مراعات حاصل کرسکتا تھا، معاشرے میں عدم مساوات کسی بھی ریاست کے زوال کی علامت ہے۔
قبل ازیں وزیر خزانہ شوکت ترین نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں متوسط طبقے کی آمدن کے لیے کچھ نہیں کیا گیا، غریب صرف ترقی کے خواب ہی دیکھتا رہا، وزیراعظم نے کہا غریب کو بااختیار بنانے کے لیے کام ہونا چاہیے، معاشی ترقی کے لیے معاشی پالیسیوں کا تسلسل ناگزیر ہے، موجودہ حکومت پائیدار ترقی کی خاطر اقدامات کررہی ہے، پہلی بار ترقی کے سفر میں نچلے طبقے کو ترجیح دی گئی۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ چھوٹے قرضوں کی وصولی کی شرح 99 فیصد ہے، کامیاب ہنرمند پروگرام کا آغاز کیا جارہا ہے، کامیاب ہنرمند پروگرام کے تحت ہر گھر سے ایک فرد کو ٹیکنیکل ٹریننگ دی جائے گی، حکومت کی جانب سے صحت کے شعبے میں سب سے بڑا پروگرام متعارف کرایا گیا، کوشش ہے کہ غریب طبقے کو ان کے پاؤں پر کھڑا کریں۔

جواب شامل کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔