جناح تم درست تھے: مودی مظالم پر بھارتی سکھ چیخ اٹھے
دہلی: نریندر مودی کی ہندو نواز اور اقلیت دشمن پالیسیوں پر بھارتی سکھ برادری چیخ اٹھی، قائد اعظم کے علیحدہ وطن کے مطالبہ کو درست قرار دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق دارالحکومت نئی دہلی میں بھارت کے متنازع زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کا احتجاج تیرہویں روز میں داخل ہوگیا، پولیس لاٹھی چارج کے باوجود کسانوں نے پیچھے ہٹنے سے انکار کر دیا۔ مظاہرین میں سکھ برداری کی اکثریت ہے۔
کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے اور متنازع شہریت بل کے بعد مودی سرکار نے مظلوم کسانوں کو نشانے پر رکھ لیا۔
ان قوانین کے خلاف کسانوں نے دلی چلو تحریک شروع کی اور دارالحکومت کی سرحدوں کے گرد گھیرا ڈال لیا، اپنے حقوق کے لیے آواز اٹھانے والے ان پرامن مظاہرین کے خلاف مودی سرکار نے طاقت کا استعمال کیا، جس کی بھارت سمیت پوری دنیا میں شدید مذمت کی گئی۔
اس احتجاج کے دوران جہاں خالصتان تحریک کی گونج سنائی دی، وہیں سکھ برادری کی جانب سے یہ اعتراف بھی کیا گیا کہ قائد اعظم محمد علی جناح کا مسلمانوں کے الگ ملک کا مطالبہ درست تھا، ہندو توا کا نظریہ کسی اقلیت کو برداشت نہیں کرسکتا۔
خیال رہے کہ آج کے روز ان کسانوں سے اظہار یک جہتی کے ٹرینڈز بھارت کے ساتھ ساتھ پاکستان میں بھی ٹاپ پر رہے۔ پاکستان میں Jinnah اور #IndiaShutDown پر ہزاروں ٹویٹس کیے گئے۔
یاد رہے کہ وائس آف سندھ کی شارٹ فلم جناح تم درست تھے میں بھی ہندو توا کے نظریے کا تنقیدی جائزہ لیتے ہوئے قائد اعظم کو خراج تحسین پیش کیا گیا تھا۔ اس ڈرامے میں ایک سکھ کردار نے گولڈن ٹمپل واقعے اور بعد میں ہونے والے مظالم کے تسلسل میں جناح کے نظریے کو درست قرار دیا تھا اور اب یہ نعرہ بھارتی سکھوں کی جانب سے بھی لگایا جارہا ہے۔
یادر رہے کہ کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے بھی بھارتی کسانوں کے مظاہرے کی حمایت کی ہے۔