تھری ڈی پرنٹر کی مدد سے بنایا گیا گوشت متعارف
کراچی: دنیا کا پہلا تھری ڈی پرنٹر کی مدد سے بنایا گیا مصنوعی گوشت متعارف کرا دیا گیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے دی میل کی رپورٹ کے مطابق سائنسدانوں کی ٹیم نے وگیو گائے کا یہ گوشت سٹیم سیلز کا استعمال کرتے ہوئے لیب میں بنایا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اس سے قبل لیب میں بنائے گئے گوشت کی شکل ’قیمہ‘ کی طرز کی ہوتی ہے تاہم تھری ڈی پرنٹر کی مدد سے اسٹیک گوشت بنایا گیا ہے۔
سائنسدانوں کی ٹیم نے تاحال گوشت بنانے کی لاگت اور کمرشل بنیادوں پر اس کے استعمال سے متعلق کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔
ویگیو بیف جاپان کی گائے سے لیا جاتا ہے اور یہ دنیا بھر میں بہت مقبول ہے۔ خاص طور پر یہ یورپ اور امریکہ میں اسٹیک پسند کرنے والوں کا پسندیدہ گوشت ہے۔
رپورٹ کے مطابق سائنسدانوں نے پٹھوں، چربی اور خون ویسلز کے امتراج سے تھری ڈی پرنٹر کی مدد سے گوشت بنایا ہے