کوئی ملک کرپٹ لیڈرشپ کے ساتھ خوشحال نہیں رہ سکتا، وزیراعظم
اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ سینیٹ الیکشن میں جو ہوا اس پر مجھے شرمندگی ہوتی ہے۔
اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کے بعد وزیراعظم عمران خان نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اپنے اتحادیوں کا دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں، ہر مشکل وقت میں اتحادیوں نے میرا ساتھ دیا، مجھے آپ میں ایک ٹیم نظر آئی، ہماری ٹیم مضبوط ہوتی رہے گی، کئی اراکین کی طبیعت ٹھیک نہیں تھی پھر بھی آئے، پارٹی جب مضبوط ہوتی ہے تو مشکل وقت سے نکلتی ہے، قوم اپنے نظریے سے پیچھے ہٹتی ہے تو مرجاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری لیڈرشپ کو پتا ہونا چاہیے کہ پاکستان ایک عظیم خواب تھا، علامہ اقبال کا خواب پاکستان کو اسلامی ریاست بنانا تھا، پاکستان اس لیے نہیں بنا تھا کہ شریف اور زرداری ارب پتی بن جائیں۔ اچھا لگا کہ آپ سب کو سینیٹ الیکشن کے نتائج پر دل سے تکلیف ہوئی۔ سینیٹ الیکشن میں جو ہوا اس پر مجھے شرمندگی ہوتی ہے، الیکشن کمیشن کہتا ہے کہ بڑا اچھا الیکشن ہوا، اس سے مجھے اور صدمہ ہوا۔ اگر یہ اچھا الیکشن ہے تو برا الیکشن کیا ہوتا ہے، ایک مہینے سے پتا تھا سینیٹ الیکشن کے لیے پیسے اکٹھے کیے جارہے ہیں۔ خفیہ بیلٹ کا مقصد حفیظ شیخ کو ہرانا تھا، الیکشن کمیشن ایجنسیز سے بریفنگ لیں، پتا چلے گا کہ اس الیکشن میں کتنا پیسا چلا ہے، گیلانی کے وزیراعظم بننے سے پہلے اور بعد کے اثاثے چیک کریں پتا چل جائے گا، ہمارے اراکین کو فون کیے گئے، ووٹ کے بدلے 2 کروڑ کی پیشکش کی گئی۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ زرداری دنیا بھرمیں 10 پرسنٹ سے مشہور ہے، اس پر فلمیں بنی ہوئی ہیں، کہا جاتا ہے ایک زرداری سب پربھاری، وہ رشوت دیتا اس لیے وہ بھاری ہے؟ چڑھے ہوئے قرضے بیماری کی علامات ہیں، قوم کو اخلاقی تباہ کیا، کوئی ملک کرپٹ لیڈرشپ کے ساتھ خوش حال نہیں رہ سکتا۔ نواز شریف ملک کو 30 سال سے لوٹ کرملک سے باہر بھاگا ہوا ہے، فضل الرحمان ہمیشہ سے دو نمبر آدمی ہے۔ پیپلزپارٹی اور (ن) لیگ نے این آر او لے کر دونوں ہاتھوں سے ملک کو لوٹا۔ یوسف رضا گیلانی نے رقم واپس لانے کے لیے خط نہیں لکھا۔
وزیراعظم نے کہا کہ سارے ڈاکو سمجھ رہے ہیں پریشر ڈالو یہ عمران خان این آر او دے دے گا، پیپلزپارٹی اور (ن) لیگ نے این آر او لے کر دونوں ہاتھوں سے ملک کو لوٹا، نواز شریف، زرداری سمیت اپوزیشن سمجھتی ہے مجھے بلیک میل کرلے گی۔
انہوں نے کہا کہ ملک لوٹنے والوں کے کیسز عدلیہ اورنیب میں ہیں، میرا ان پر کوئی کنٹرول نہیں، عدلیہ اور نیب کو ان مقدمات میں سزا کے لیے جو مدد چاہیے فراہم کریں گے، میری ساری پارٹی میرا ساتھ چھوڑ دے پھر بھی تنہا لڑوں گا، کپتان ہوں آخری گیند تک لڑنے والا ہوں اور آخری گیند تک لڑوں گا۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں ہماری وجہ سے نہیں، ایف اے ٹی ایف کی قانون سازی میں بلیک میل کرنے کی کوشش کی گئی۔ (ن) لیگ کے دور میں آئے، اپوزیشن کا ایک ہی ایجنڈا ہے کہ ان کو این آر او دیا جائے۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ روپیہ گرتا ہے تو مہنگائی بڑھتی ہے، اگر ہم پر پابندیاں لگ جاتیں تو آپ سوچ نہیں سکتے ملک میں کیا حال ہوتا، اپوزیشن نے جلسے کرنے کی کوشش کی، اپوزیشن کا شہزادہ اور شہزادی آگئے ہیں ان کو جدو جہد کا پتا ہی نہیں۔