فوج میں جانے کی خواہش تھی لیکن خواب پورا نہ ہوسکا، ڈاکٹر ادیب رضوی
کراچی: ڈاکٹر ادیب رضوی بے شمار لوگوں کو علاج کے ذریعے موت کے منہ سے بچاچکے ہیں۔ رب العزت نے آپ کے ہاتھوں میں بے حد شفا رکھی ہے۔ آپ کا شمار اپنے شعبے کے ماہر ترین ڈاکٹروں میں ہوتا ہے۔ آپ نے گردوں کے لاکھوں مریضوں کا مفت علاج کیا اور ہزاروں ٹرانسپلانٹ بھی کیے۔
ڈاکٹر ادیب رضوی کا نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ کورونا سے بچاؤ گردوں کے مریضوں کے لیے بے حد ضروری ہے، کیوں کہ ان کو فوری انفیکشن کا خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔ گردوں کے مریضوں کو ڈائلیسز کروانا پڑتا ہے اور اس لیے احتیاط بہتر ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ تنہائی میں اللہ سے اپنے گناہوں کی معافی مانگتا ہوں۔ فوج میں جانے کی خواہش تھی لیکن خواب پورا نہ ہوسکا۔ انہوں نے تسلیم کیا کہ بہت سے فیصلوں میں وہ رکاوٹ ثابت ہوتے ہیں،اس لیے ان کے بعد مزید اچھے ڈاکٹرز آئیں گے۔
اُن کا کہنا تھا کہ دور طالب علمی میں سیاست کی تھی لیکن سیاست لفظ ہی گندا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اتنا بھوکا رہتا ہوں کہ ہر چیز کی خواہش کرلیتا ہوں۔ یہ جانچ نہیں سکتا کہ کس چیز کی خواہش کم ہے اور کس کی زیادہ۔ ڈاکٹر ادیب نے بتایا کہ وہ اپنے اساتذہ کو کبھی نہیں بھولے اور ان کو ہمیشہ عزت اور احترام دیا۔
ڈاکٹر ادیب رضوی نے کہا کہ حادثات میں ہزاروں جانیں چلی جاتی ہیں۔ اگر ان افراد کے گردے مریضوں کو عطیہ کردیے جائیں تو کئی جانیں بچائی جاسکتی ہیں اور مریضوں کو ڈائلیسز بھی نہیں کروانا پڑے گا۔