فلموں ڈراموں میں بولڈنیس کو حمزہ عباسی نے خواتین کی تذلیل قرار دیدیا
کراچی: حمزہ علی عباسی کا کہنا ہے کہ اسکرین پر خواتین کو بولڈ اور عریاں دکھانا آرٹ نہیں بلکہ خواتین کی تذلیل ہے۔
معروف اداکار حمزہ علی عباسی نے فلموں میں بھی اداکاری کے جوہر دکھائے اور ماڈلنگ میں بھی نام کمایا وہ اپنے بیانات اور سوشل میڈیا پر سیاسی تبصروں کے باعث بھی شہرت رکھتے ہیں۔
گو ایک سال قبل اپنی شادی کے فوری بعد حمزہ علی عباسی نے شوبز دنیا کو چھوڑنے کا اعلان کرکے اپنی زندگی دین اسلام کی تبلیغ کے لیے وقف کرنے کا اعلان کیا تھا، لیکن حال ہی میں شوبز میں واپسی کا عندیہ بھی دے چکے، تاہم وہ مذہب اور حب الوطنی سے متعلق پروجیکٹس میں ہی نظر آئیں گے۔
حمزہ علی عباسی نے کہا کہ فلموں اور ڈراموں میں خواتین کو آئٹم سانگز یا نیم عریاں کردار میں دکھایا جاتا ہے اور کچھ اسے آرٹ قرار دیتے ہیں جب کہ میرے نزدیک خواتین کو اس طرح دکھانا آرٹ نہیں بلکہ خواتین کی تضحیک ہے۔ یہی بات انہوں نے چار روز قبل بھی ایک پروگرام میں کہی تھی۔
اس سے قبل بھی حمزہ علی عباسی نے اپنے ایک بیان میں آئٹم سونگ کے حامیوں پر پھبتی کستے ہوئے کہا تھا کہ ارطغرل ڈرامے نے کسی بھی آئٹم سونگ کے بغیر ہی دنیا بھر میں مقبولیت کے جھنڈے گاڑ دیے۔ وہ اپنی آنے والی فلم مولا جٹ کی کامیابی کے لیے بھی پُرامید ہیں۔