یورپی یونین مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کا نوٹس لے، وزیر خارجہ
اسلام آباد: وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ افغانستان سے غیرملکی افواج کے انخلا کے بعد عالمی برادری کی مسلسل انگیجمنٹ ضروری ہے۔ یورپی یونین بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی منظم اور سنگین خلاف ورزیوں کا نوٹس لے۔ وزیر خارجہ نے انطالیہ ڈپلومیسی فورم کے اجلاس کے موقع پر جمعہ کو ترکی میں یورپی یونین کے اعلیٰ نمائندے جوزف بورئیل سے ملاقات کی۔
دفتر خارجہ کے مطابق دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور یورپی یونین کے دوطرفہ تعلقات، علاقائی صورت حال اور باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو کی۔ ملاقات میں افغان امن عمل اور غیر قانونی طور پر بھارت کےغیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر کے امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اوریورپی یونین اسٹرٹیجک انگیجمنٹ پلان پر عمل درآمد سے دوطرفہ تعلقات مزید مضبوط ہوئے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ جی ایس پی پلس دوطرفہ طورپر مفید ثابت ہوا، دونوں طرف کی تجارت کے فروغ میں اس نے اہم کردار ادا کیا۔ جی ایس پی پلس کے تسلسل تعاون سے پاکستان اور یورپی یونین ممالک میں معیشت و تجارت مزید پروان چڑھانے میں مدد ملے گی۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پاکستان کی جانب سے جی ایس پی پلس سے متعلق27 نکاتی انٹرنیشنل کنونشنز پر موثر عمل درآمد کی یقین دہانی کرائی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان، ایف اے ٹی ایف کی طرف سے کیے گئے 27 نکات میں سے 26 نکات پر عمل درآمد مکمل کرچکا ہے۔ توقع ہے کہ فیٹف کے آئندہ اجلاس میں پاکستان کی سنجیدہ کاوشوں کو مدنظر رکھتے ہوئے، گرے لسٹ کے فیصلے پر نظرثانی کی جائے گی۔
دونوں رہنماؤں نے کورونا وائرس کی عالمی وبا سے متعلق امور پر بھی گفتگو کی۔ وزیر خارجہ نے پاکستان میں کورونا وبا پر قابو پانے کے لیے حکومتی اقدامات سے آگاہ کیا۔ وزیر خارجہ نے یورپی یونین کے اعلیٰ نمائندے کو اسلاموفوبیا کے بڑھتے ہوئے رجحان پر پاکستان کی تشویش سے آگاہ کیا۔انہوں نے کہا کہ افغانستان سے غیر ملکی افواج کے انخلا کے بعد عالمی برادری کی مسلسل انگیجمنٹ ضروری ہے۔ دونوں رہنماؤں نے تمام افغان فریقین پر افغان امن عمل میں سیاسی تصفیہ کے لیے موجودہ تاریخی موقع سے فائدہ اٹھانے پر زور دیا اور افغان امن عمل میں سہولت کاری، افغان مہاجرین کی آبادکاری میں تعاون اور انخلا کے بعد افغانستان کے استحکام کے لیے کوششیں جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔
وزیر خارجہ نے 5 اگست 2019 کے غیر قانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی یک طرفہ اور غیرقانونی اقدامات سے یورپی یونین کے اعلیٰ نمائندے کو آگاہ کیا اور مطالبہ کیا کہ یورپی یونین غیر قانونی طور پر بھارت کے زیرقبضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی منظم اور سنگین خلاف ورزیوں کا نوٹس لے۔
وزیر خارجہ اور اعلیٰ نمائندے کا پاکستان اور یورپی یونین کے مابین، اعلیٰ سطح کے رابطے برقرار رکھنے پر بھی اتفاق کیا۔ وزیر خارجہ نے یورپی یونین کے اعلیٰ نمائندے کو پاکستان کے دورے کی دعوت دی، جسے انہوں نے شکریہ کے ساتھ قبول کیا۔