قوم کو صبر کا پھل ملنے والا، شفافیت ہمارا بنیادی اصول ہے، وفاقی وزرا

اسلام آباد: شبلی فراز کا کہنا ہے کہ ملک ترقی کی راہ پر چل پڑا، آنے والا دور خوش حالی کا ہے۔
اسلام آباد میں مختلف وفاقی وزرا کے ساتھ پریس کانفرنس کے دوران وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ اچھی خبریں اپوزیشن کے لیے بری خبریں ہیں، اپوزیشن ملک میں افراتفری اور ناامیدی پھیلا رہی ہے، وزیراعظم نے کہا کہ مافیاز کو نہیں چھوڑیں گے، ہم مافیاز کی نمائندگی کرنے والوں کو بھی نہیں چھوڑیں گے، امید کرتے ہیں کہ عوام ہمارے ساتھ ہیں، ملک ترقی کی راہ پر چل پڑا ہے، آنے والا دور خوش حالی کا ہے، قوم کو صبر کا پھل ملنے والا ہے۔
وزیر مواصلات مراد سعید نے کہا کہ ہم نے کوشش کی ہے کہ اصولوں کے مطابق اپنے فرائض نبھائیں، ہم احتساب، شفافیت، خود احتسابی اور میرٹ کے لیے کوشاں ہیں، شفافیت ہمارا بنیادی اصول ہے، پہلی بار کوئی حکومت اپنی کارکردگی عوام کے سامنے پیش کررہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے وزیراعظم کی کفایت شعاری مہم میں حصہ لیا، کفایت شعاری مہم میں 750ملین روپے کی بچت کی، ہم نے آڈٹ کے ذریعے 12 ارب 56 کروڑ روپے کی ریکوری کی، وزارت مواصلات نے پہلی بار ای بلنگ کا آغاز کیا، ہم نے سڑکیں بنائیں اور48.2فیصد زیادہ کام کیا، این ایچ اے کا ریونیو53ارب سے بڑھا کر 103ارب روپے پر چلا گیا۔ رواں سال ہمارے 8 منصوبوں پر کام شروع ہوگا،خیبرپختونخوا کی تمام سڑکوں پر 1122 اور منی آپریشن تھیٹر میسر ہوگی۔


اس موقع پر وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی احتساب کے بیانیے پر آئی تھی، پی ٹی آئی حکومت سے پہلے کہا جاتا تھا کھاتا ہے تو لگاتا بھی ہے، ہماری حکومت نے اس بیانیے کو تبدیل کردیا، ہماری کامیابی ہے کہ نہ کھاتا ہے نہ کھانے دیتا ہے، وفاقی کابینہ کے کسی وزیر کے دامن پر کوئی داغ نہیں۔
فواد چوہدری نے کہا کہ گزشتہ ادوار میں وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کا بجٹ انتہائی کم تھا، ہماری کوشش ہے کہ وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کو اپلائیڈ سائنس کی طرف لے کر آئیں، 26فروری کو پاکستان میں کورونا کا پہلا کیس آیا، اس وقت ہم اس حوالے سے پاکستان میں کچھ نہیں بنا رہے تھے، مارچ کے پہلے ہفتے میں سینی ٹائزرز کی قلت ہوگئی تھی، ہم نے دفاعی پیداواری اداروں کے ساتھ مل کر سینی ٹائزرز بنانا شروع کیے، آج پاکستان دنیا میں پی پی ایز کا بڑا ایکسپورٹر ہے، اس سال ہم نے پاکستان میں اپنے وینٹی لیٹرز بنائے، آج ہم ماہانہ 700وینٹی لیٹرز بنانے کی استطاعت رکھتے ہیں، جلدہی ہم وینٹی لیٹرز بھی ایکسپورٹ کرنے لگیں گے۔ سرجیکل اشیا کی ایکسپورٹ بڑھانے کا ٹارگٹ ہے۔ اس سال 2ڈرون ایگریکلچر منصوبے شروع ہورہےہیں۔


وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ فہمیدہ مرزا نے کہا کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد مشترکہ مفادات کونسل بہت اہم فورم ہے،وزارت بین الصوبائی رابطہ سی سی آئی کو سیکریٹریٹ فراہم کرتی ہے، پاکستان اسپورٹس بورڈ میں اصلاحات لارہے ہیں، نئے منصوبوں میں کھیلوں کی سہولتیں شامل کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔


وفاقی وزیر عمر ایوب نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کو آغاز میں معیشت اور توانائی کے چیلنجز درپیش تھے، متبادل توانائی کے ذرائع پر خصوصی توجہ دے رہے ہیں، سستی بجلی کے لیے پن بجلی کے متعدد منصوبوں پر کام ہورہا ہے، آئی پی پیز کے ساتھ طویل مذاکرات کے بعد نئے معاہدے پر اتفاق ہوا، بجلی کے ترسیلی نظام کی بہتری کے لیے بھی اقدامات جاری ہیں، ہم نے لائن لاسز میں 1.4 فیصد کمی کی، ڈسٹری بیوشن کمپنیوں میں 10 ہزار روزگار کے مواقع پیدا کررہے ہیں۔

جواب شامل کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔