فیس بک، واٹس ایپ اور انسٹاگرام کی بندش، وجہ سامنے آگئی
واشنگٹن: فیس بک نے کہا ہے کہ گزشتہ روز دنیا بھر میں ان کی سروسز کی بندش نے اس کے بہت سے اندرونی ٹولز اور سسٹمز کو متاثر کیا جو وہ اپنے روزمرہ کے کاموں میں استعمال کرتا ہے، اس باعث اس مسئلے کی فوری تشخیص اور حل کرنے کا عمل مزید مشکل اور پیچیدہ بن گیا تھا۔
گزشتہ روز فیس بک اور اس کی ذیلی ایپلی کیشنز واٹس ایپ اور انسٹاگرام کی سروسز دنیا بھر میں کئی گھنٹے بند رہی تھیں۔
فیس بک کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ یہ بات سامنے آئی ہے،اس کے ڈیٹا سینٹرز کے درمیان نیٹ ورک ٹریفک کو بحال رکھنے والے بیک بون راؤٹرز میں کی جانے والی تبدیلیوں کے باعث اس مسئلے نے جنم لیا۔
فیس بک کا کہنا ہے کہ نیٹ ورک ٹریفک میں اس رکاوٹ نے اس کے ڈیٹا سینٹرز کے رابطے کے طریقے کار کو متاثر کیا، جس سے ان کی سروسز بند ہوگئیں۔
فیس بک کے مطابق اب اس کی سروسز واپس آن لائن ہوچکی ہیں اور انہیں باقاعدہ آپریشنز میں مکمل طور پر واپس لانے کے لیے کام کیا جارہا ہے۔
فیس بک نے یقین دہانی کرائی ہے کہ اس بندش کی بنیادی وجہ ناقص کنفیگریشن ہی تھی، مزید براں اس بات کا بھی کوئی ثبوت نہیں کہ اس بندش کے دوران صارفین کا ڈیٹا لیک ہوا۔
فیس بک نے اس بندش سے متاثر ہونے والے تمام افراد سے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ آج جو کچھ ہوا ہم اس کو مزید سمجھنے کے لیے کام کررہے ہیں تاکہ ہم اپنے انفرا اسٹرکچر کو مزید لچک دار بناسکیں۔
خیال رہے گزشتہ دنوں دنیا بھر میں تقریباً 1.5 ارب فیس بک صارفین کی ذاتی معلومات ڈارک ویب پر فروخت کے لیے پیش کی گئی تھیں۔
پرائیویسی افیئرز کی ایک رپورٹ کے مطابق ہیکرز کے گروپ کے ایک رکن نے ستمبر کے آخر میں اس معلومات کو ہیک کرنے کا دعویٰ کیا اور اسے ڈارک ویب پر مختلف ٹکڑوں میں فروخت کے لیے پیش کیا۔
نیوز ویک کی رپورٹ کے مطابق ایک صارف نے دعویٰ کیا کہ اس نے جب 10 لاکھ صارفین کی معلومات حاصل کرنے کے لیے رابطہ کیا تو اس سے 5 ہزار امریکی ڈالرز طلب کیے گئے۔
مبینہ طور پر لیک ہونے والی معلومات میں ہر فیس بک صارف کا نام، ای میل پتا، مقام، جنس، فون نمبر اور یوزر آئی ڈی شامل ہے۔