روایتی سگریٹس کے مقابلے میں ای سگریٹ انتہائی زہریلی قرار

نیویارک: نئی تحقیق میں خبردار کیا گیا ہے کہ نوجوانوں میں مقبول ڈسپوز ایبل برقی سگریٹس روایتی سگریٹ کے مقابلے میں زیادہ زہریلی ہوتی ہیں۔
ڈیوِس میں قائم یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کے محققین کو ایک تحقیق میں معلوم ہوا کہ برقی سگریٹس چند سو کش میں روایتی سگریٹ کے مقابلے میں زیادہ زہری دھاتیں انسان کے جسم میں خارج کرتی ہیں۔
مطالعہ کردہ ای سگریٹس میں سے ایک، دن میں قریباً 20 سیگریٹوں کے ایک پیکٹ کے مقابلے زیادہ سیسہ خارج کرتی ہے۔ بڑوں میں سیسے کی موجودگی تولیدی مسائل، بلند فشار خون، ہائپر ٹینشن، اعصابی مسائل، پٹھے اور جوڑ کی تکلیف اور یادداشت اور توجہ کے مسائل کا سبب بن سکتی ہے۔
بچوں میں یہ دھات نشوونما میں سستی، سر درد، سیکھنے اور رویوں کے مسائل، ذہانت میں کمی اور دماغ و اعصابی نظام کے متاثر ہونے کا سبب بن سکتی ہے۔
جامعہ سے تعلق رکھنے والے اسسٹنٹ پروفیسر اور تحقیق کے سینئر مصنف بریٹ پاؤلِن نے ایک بیان میں کہا کہ یہ تحقیق نئی اور مقبول ڈسپوزایبل برقی سگریٹس میں چُھپے خطرات کو واضح کرتی ہے (جن میں خطرناک حد تک سیسہ، کارسینوجینک سیسہ اور اینٹیمونی شامل ہیں) جو اس بات پر زور دیتے ہیں کہ اس معاملے پر فوری اقدامات کیے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ خطرات صرف دوسری ای سگریٹس کے مقابلے میں بدتر نہیں ہیں بلکہ کچھ معاملات میں روایتی سگریٹس سے بھی بدتر ہیں۔ یہ تحقیق جرنل اے سی ایس سینٹرل سائنس میں اشاعت پذیر ہوئی ہے۔