عوام کی مشکلات کا ازالہ حکومت کی اولین ترجیح ہے، ڈاکٹر ثانیہ نشتر
اسلام آباد: وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے سماجی تحفظ و تخفیف غربت ڈاکٹر ثانیہ نشترنے کہا ہے کہ کریانہ اسٹوروں کے نظام کی ڈیجیٹلائزیشن سے نہ صرف محصولات میں اضافہ اور اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں کمی لانے میں مدد ملے گی بلکہ ٹارگٹ سبسڈیز دینے میں بھی معاونت ملے گی، آئندہ مالی سال میں مزید28 اضلاع کو بلاسود قرضہ پروگرام میں شامل کیا جائے گا، احساس تحفظ پروگرام کو وسعت دی جائے گی، موجودہ بجٹ میں صنعت، کاروبار اور عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے متعدد اقدامات کیے گئے ہیں۔
جمعہ کو ایوان بالا میں آئندہ مالی سال 2021-22 کے بجٹ پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کہا کہ بجٹ میں حکومتی ترجیحات کا تعین کیا گیا ہے، معاشی سرگرمیوں کا فروغ اور عوام کی مشکلات کا ازالہ حکومت کی اولین ترجیح ہے، اس بجٹ میں تنخواہ دار طبقے پر کوئی ٹیکس نہیں لگایا گیا، مزدور کی کم سے کم اُجرت 20 ہزار روپے مقرر کی گئی ہے، 260 ارب روپے احساس پروگرام کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ خصوصی اقتصادی زونز پر ٹیکس چھوٹ، سیلز ٹیکس پر چھوٹ، کیپیٹل گین ٹیکس میں کمی، ٹیلی کام ٹیکس میں کمی اور کسٹم ڈیوٹی کی مد میں صنعتوں کے خام پر چھوٹ دی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ الیکٹریکل وہیکل اور چھوٹی گاڑیوں پر ٹیکس کم کیا گیا ہے، بینکنگ ٹرانزیکشن پر ود ہولڈنگ ٹیکس ختم کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2021 میں احساس پروگرام کے لیے 209 ارب روپے مختص کیے گئے تھے، جن میں سے 97 فیصد خرچ ہوئے ہیں، رواں سال یہ رقم بڑھاکر 260 ارب روپے کردی گئی ہے، گزشتہ مالی سال کے دوران ملک گیر سروے کا کام 93 فیصد مکمل ہوچکا، مستحقین کو بینکنگ نظام کے ذریعے رقوم کی فراہمی یقینی بنائی جارہی ہے، گزشتہ مالی سال کے دوران احساس کفالت پروگرام میں 70 لاکھ لوگوں کو شامل کیا گیا، بچوں کے لیے تعلیمی وظائف کا پروگرام 151 اضلاع تک بڑھایا گیا، وظیفے کی رقم میں اضافہ کیا گیا، کورونا وبا کے دوران ایک کروڑ 50 لاکھ افراد کو شفاف طریقے سے 12 ہزار روپے امداد فراہم کی گئی، ایک لاکھ طلباء کو اسکالرشپس دی گئیں، ڈیلیوری یونٹ کا قیام، ڈیجیٹل گورننس، آئی ٹی اصلاحات کی گئیں۔
انہوں نے کہا کہ اس بجٹ میں ایک کروڑ 20 لاکھ افراد کواحساس ایمرجنسی کیش کی مد میں 12 ہزار روپے امداد ملے گی، یہ مرحلہ دسمبرمیں مکمل کر لیا جائے گا، جنوری سے جولائی 2022 کے دوران احساس کفالت پروگرام میں مزید 30 لاکھ خاندانوں کو شامل کیا جائے گا، وظیفے کی رقم 12 ہزار روپے سے بڑھاکر 13 ہزار روپے کردی جائے گی، بینک اکاﺅنٹس کے لیے مستحقین کو رقوم فراہم کی جائیں گی، احساس نشوونما پروگرام کے تحت 50اضلاع میں 150 مراکز قائم کئے جائیں گے، ملک بھر میں احساس ونڈو مراکز قائم کئے جائیں گے، بلاسود قرضہ پروگرام میں 28 اضلاع کو شامل کیا جائے گا، احساس تحفظ پروگرام کا دائرہ کار وسیع کیا جائے گا، احساس پروگرام کے تحت مستحقین کو یوٹیلٹی اسٹورز پر خریداری پر رعایت ملے گی، ریڑھی بانوں کے لیے نظام میں بہتری لائی جائے گی۔