آرمی چیف کا دورۂ چین اہم تھا،لیڈرشپ کا مؤقف ہے مشرف کو واپس آجانا چاہیے: ترجمان پاک فوج
راولپنڈی: ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار نے کہا ہے کہ پرویز مشرف کی صحت بہت خراب ہے، اللہ انہیں صحت دے، لیڈرشپ کا مؤقف ہے کہ پرویز مشرف کو واپس آجانا چاہیے، مشرف کی واپسی کا فیصلہ ان کی فیملی کو کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف کو واپس لانے کے لیے ان کے خاندان سے رابطہ کیا گیا، فیصلہ ان کی فیملی کو کرنا ہے۔ پرویزمشرف کی فیملی کے جواب کے بعد انتظامات کیے جاسکتے ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ جنرل (ر) پرویز مشرف کی صحت کی صورت حال میں انسٹی ٹیوشن کا اور لیڈرشپ کا مؤقف ہے کہ مشرف کو واپس آجانا چاہیے، اسی سلسلے میں پرویز مشرف کی فیملی سے رابطہ کیاگیا، مشرف کی واپسی کا فیصلہ ان کی فیملی اور ان کے ڈاکٹرز کو کرنا ہے کہ وہ ان کو ایسی کنڈیشن میں سفر کرنے کی اجازت دے سکتے ہیں یا نہیں؟
ترجمان پاک فوج نے کہا کہ اگریہ دونوں چیزیں سامنے آجاتی ہیں تو اس کے بعد ہی کوئی انتظامات کیےجاسکتے ہیں، انسٹی ٹیوشن محسوس کرتاہے کہ جنرل مشرف کو اگر ہم پاکستان لاسکیں تو لانا چاہیے کیوں کہ ان کی کنڈیشن ایسی ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کا مزید کہنا تھا کہ آرمی چیف کا دورہ چین بہت اہم تھا، پاکستان چین کے تعلقات بہت اسٹرٹیجک نوعیت کے ہیں، پاک چین تعلقات خطے میں امن کے لیے اہم ہیں، سی پیک منصوبوں کی سیکیورٹی میں کوئی کمی نہیں آنے دی، سی پیک کی سیکیورٹی خصوصی طور پر پاک فوج کو دی گئی، سی پیک منصوبوں کی سیکیورٹی پر 24 گھنٹے کام کیاجارہاہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ آرمی چیف نے دورے میں چینی صدر سے بھی ملاقات کی، چین نے پاکستان کی دفاعی قوت بڑھانےمیں اہم کردار ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہر سال جب بجٹ پیش ہوتا ہے تو دفاعی بجٹ پربحث شروع ہوجاتی ہے، دفاعی بجٹ تھریٹ پرسیپشن، چیلنجز، تعیناتی کی نوعیت، وسائل کو دیکھتے ہوئے رکھا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کا بڑھتا ہوا دفاعی بجٹ اپنے سامنے رکھ لیں، 2020 سے پاکستان فوج نے اپنے بجٹ میں کوئی اضافہ نہیں کیا، مہنگائی کی شرح سے دیکھیں تو دفاعی بجٹ کم کیاگیا ، مسلح افواج کا بجٹ جی ڈی پی کی شرح کے لحاظ سے مسلسل نیچے جا رہا ہے، ہم نے 100 ارب روپے بجٹ کم لیا ہے، ہم نے یوٹیلیٹی بلز کی مد میں اخراجات کو محدود کیا ہے، پٹرول اورڈیزل کی بچت کے لیے غیر ضروری نقل و حرکت کم کردی گئی ہے۔
میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ غیر ضروری نقل و حرکت کم کی ہے، کانفرنسز آن لائن کردی گئی ہیں، پچھلےسال کوروناکی مد میں ملنے والے 6 ارب حکومت پاکستان کو واپس کیے ہیں، فوجی فاؤنڈیشن سےسالانہ 20 لاکھ سے زائد مریض صحت یاب ہو رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بد قسمتی سے کچھ عرصے سے افواج اور عسکری قیادت کیخلاف پروپیگنڈا کیا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں عسکری قیادت موجود تھی، واضح طور پر شرکاء کو بریف کیا گیا،کہ کسی قسم کی سازش کے شواہد نہیں، ایسا کچھ نہیں ہوا، شرکاء کومفصل انداز میں بتایا گیا کہ کسی سازش کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے حالیہ سیشن پرکوئی تبصرہ نہیں کروں گا، بھارت نے لابنگ کی پاکستان کوبلیک لسٹ کیا جائے۔