پاکستان اور امریکا کے درمیان پُرامن اور مثبت تعلقات کے خواہاں ہیں: علامہ احسان صدیقی

چیئرمین بین المذاہب کمیشن برائے امن و ہم آہنگی اور شریک چیئرمین بین الاقوامی مذہبی آزادی گول میز برائے پاکستان کی امریکی حکومت اور عوام کو جشن آزادی کی مبارک باد

کراچی: ریاست ہائے متحدہ امریکا کے 248 ویں یومِ آزادی کا جشن منانے کے لیے امریکی سفارت خانہ اسلام آباد اور کراچی امریکی قونصل خانے میں رنگارنگ اور پُروقار تقریب کا اہتمام کیا گیا۔ ”میڈ اِن یو ایس اے” کے عنوان سے منعقدہ تقریب میں امریکا اور پاکستان کے درمیان پائیدار شراکت داری کو اُجاگر کیا گیا اور دونوں ممالک کے اس عزم کا اعادہ کیا گیا کہ وہ اپنے شہریوں کو خوشحال مستقبل فراہم کرسکیں۔ حکومتِ پاکستان کی جانب سے تقریب کے مہمان ِ خُصوصی وفاقی وزیر برائے ترقیاتی منصوبہ بندی اور خصوصی اقدامات احسن اقبال تھے۔ کراچی میں مہمان خصوصی وزیراعلیٰ سید مراد علی شاہ اور گورنر کامران ٹیسوری شامل تھے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے امریکی قونصل جنرل کونراڈ رابرٹ ٹریبل نے کہا کہ دونوں ممالک کے تعلقات بہتری کی جانب گامزن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بعض اوقات دونوں ممالک کو بڑی بڑی مشکلات کا سامنا رہا ہے، اس تعلق کو مضبوط بنانے میں مِل جُل کر کام کیا ہے، وہ اس امر کے معترف رہے ہیں کہ ہماری شراکت داری ہمیشہ ہماری قومی خوش حالی اور سلامتی میں اضافے کی جانب جاری طویل سفر کا کلیدی حصہ رہی ہے۔


عالمی سفیر امن و انسانی حقوق امام علامہ محمد احسان صدیقی، چیئرمین بین المذاہب کمیشن برائے امن و ہم آہنگی اور شریک چیئرمین بین الاقوامی مذہبی آزادی گول میز برائے پاکستان نے امریکا کے جشن آزادی کے موقع پر امریکی عوام، کانگریس، امریکی دوستوں اور حکومت کو مبارک باد دی اور کہا، یہ دن اس عزم، جدت اور لچک کا ثبوت ہے جس نے ریاست ہائے متحدہ کو تشکیل دیا ہے۔ اس موقع پر انہوں نے کونراڈ رابرٹ ٹریبل امریکی قونصل جنرل کراچی، جمی مولڈین ڈپٹی امریکی قونصل جنرل کراچی، شیلی ڈبلیو سیکسن، امریکی قونصل کے سیاسی اور اقتصادی سربراہ کی طرف سے 248 ویں یوم آزادی کے موقع پر منعقدہ تقریب میں ان کی گرم جوشی اور تقریب کے دوران جاندار گفتگو اور استقبال کرنے پر میں سب کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ دُعا ہے کہ ریاست ہائے متحدہ امریکا ترقی کرتا رہے اور عالمی امن اور ترقی میں زیادہ سے زیادہ شراکت کرے۔ میں اپنے تمام امریکی دوستوں کو یوم آزادی کی مبارک باد دیتا اور ناقابل فراموش خواہش کا اظہار کرتا ہوں۔


بین المذاہب کمیشن برائے امن اور ہم آہنگی اور بین الاقوامی مذہبی آزادی گول میز برائے پاکستان ریاست ہائے متحدہ امریکا کے ساتھ اپنی مضبوط اور دیرینہ دوستی کا احترام اور قدر کرتے ہیں۔ اس موقع پر امریکا کی مذہبی، سیاسی اور پارلیمانی قیادت کے لیے نیک تمناؤں اور خیرسگالی کے جذبات کا اظہار کیا۔ عالمی سفیر امن و انسانی حقوق نے کہا کہ پاکستانیوں کے لیے یہ بہت خوشی کی بات ہے کہ ان کے پاس امریکا جیسا عظیم ساتھی ہے۔ انہوں نے کہا امریکا اور پاکستان کے متعدد شعبوں میں تعاون پرمحیط تعلقات شراکت داری کی طویل تاریخ پر مبنی ہیں۔ پاکستان اور امریکا کے درمیان باہمی احترام، اعتماد، تعاون اور امن، ترقی اور خوشحالی کے عزم پر مبنی پائیدار روابط ہیں۔ بین الاقوامی مذہبی آزادی راؤنڈ ٹیبل برائے پاکستان کے شریک چیئرمین سفیر علامہ محمد احسان صدیقی نے کہا دونوں ممالک کے درمیان پرامن اور مثبت تعلقات کے خواہاں ہیں۔ (آئی آر ایف پاکستان) اور (آئی سی پی ایچ) امریکا کے ساتھ اپنے تعاون اور حمایت کا بھرپور یقین دلاتے ہیں۔


انہوں نے کہا کہ بین المذاہب کمیشن برائے امن و ہم آہنگی دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ روابط کو بڑھانے کا منتظر ہے۔ (آئی آر ایف پاکستان) اور (آئی سی پی ایچ) بین المذاہب ہم آہنگی، امن کی خوش حالی، مشترکہ روحانی اقدار، ثقافتی تبادلے اور سماجی شعبوں میں ہمارے باہمی فائدہ مند تعلقات کو وسعت دینے اور گہرا کرنے کے اپنے مقاصد کے حصول کے لیے امریکا کے ساتھ اپنی شراکت داری کو مزید مضبوط کرنے کے خواہاں ہیں۔ بین المذاہب کمیشن فار پیس اینڈ ہارمونی (ICPH) کے چیئرمین نے کہا کہ امریکا میں مقیم پاکستانیوں کی ایک قابل ذکر تعداد جو ہماری دو دوست ممالک کے درمیان ایک مضبوط پل کا کام بھی کرتی ہے۔


عالمی سفیر امن و انسانی حقوق امام علامہ محمد احسان صدیقی نے گرین انرجی پیدا کرنے میں پاکستان کے لیے امریکی امداد کو سراہتے ہوئے کہا کہ امریکا موسمیاتی لچک دار، جامع معیشت، تعلیم، انسانی، سماجی، صحت، خواتین کی تعمیر میں بہت بڑا شراکت دار اور حامی ہے۔ بااختیار بنانا، عوام سے عوام کے روابط، بین المذاہب تعاون، مذہبی رواداری، تنوع، اقتصادی خوش حالی، سماجی شمولیت اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی۔ انہوں نے پاکستان میں بڑے پیمانے پر امداد اور بحالی کے کاموں میں امریکی حکومت اورعوام کا بھی شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ دونوں ممالک عالمی چیلنجوں سے نمٹنے اور جمہوریت، مساوات اور انصاف کی مشترکہ اقدار کو فروغ دینے کے لیے مل کر کام کرتے رہیں گے۔
سرکاری تقریب کے دوران، یو ایس میرین کور کے دستے نے امریکا کے پرچم میں مارچ کیا۔ رسمی کارروائیوں کے بعد، مہمانوں نے روایتی امریکی کھانوں میں حصہ لیا، جن سے امریکی عام طور پر یوم آزادی کی تقریبات میں لطف اندوز ہوتے ہیں۔

جواب شامل کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔