بھارت: ادویات اور آکسیجن کے بعد اسٹریچرز کی بھی قلت
بھارت میں عالمی وبا قرار دیے جانے والے کورونا وائرس کے روزآنہ تین لاکھ سے زائد مثبت کیسز رپورٹ ہورہے تھے لیکن اتوار کے دن محکمہ صحت کے مطابق ساڑھے تین لاکھ کیسز رپورٹ ہوئے جو ایک ریکارڈ ہے۔
اعداد و شمار کے تحت بھارت میں مسلسل پانچواں دن ہے کہ روزآنہ تین لاکھ سے زائد نئے مریض رجسٹرڈ کیے جا رہے ہیں۔ بھارت میں صرف پانچ دنوں میں کورونا کے 17 لاکھ نئے مریض سامنے آئے ہیں۔
برطانوی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ایک ارب 30 کروڑ کی آبادی والے ملک میں کورونا نہایت تیزی سے پھیل رہا ہے جس کی وجہ سے صورتحال انتہائی گھمبیر ہوچکی ہے۔غیر ملکی ۔ ایجنسی کے مطابق نئی دہلی کے سر گنگا رام ہسپتال کے ترجمان کا کہنا تھا
کہ اس وقت ہسپتال میں شدید بحران کی صورت حال ہے۔عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق سب سے زیادہ متاثر ہونے والے شہروں میں میتوں کی آخری رسومات ایک ساتھ عارضی طور پر قائم کی گئی جگہوں پر ادا کی جارہی ہیں۔ خیال رہے کہ کورونا کی وبا پھیلنے کے بعد سے اب تک بھارت میں ایک کروڑ 69 لاکھ شہری اس وائ سے متاثر ہو چکے ہیں۔ امریکہ کے بعد بھارت کورونا سے متاثر ہونے والا دنیا کا دوسرا بڑا ملک ہے۔
خبر رساں ادارے کے مطابق بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی کے مشرق میں ایک گوردوارے کے باہر ایک تنگ سڑک پر درجنوں گاڑیاں پھنسی ہوئی کھڑی تھیں۔ وہ گاڑیاں دراصل بیمار یا مرنے کے قریب لوگوں سے بھری ہوئی تھیں جو آکسیجن کے حصول کے لیے بے قرار تھے۔
خبر رساں ایجنسی کے مطابق انڈین ٹی وی چینل این ڈی ٹی وی نے مشرقی ریاست بہار میں تین طبی کارکنان کی تصویر دکھائی جو اسٹریچرزکی قلت کے باعث ایک نعش کو جلانے کے لیے زمین پر گھسیٹتے ہوئے لے جا رہے تھے۔خیال رہے کہ بھارت میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد ایک کروڑ 73 لاکھ 6 ہزار سے زائد ہے اور ایک لاکھ 95 ہزار 116 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔