بابائے قوم کی 73 ویں برسی پر گورنراور وزیرِ اعلیٰ سندھ کی مزار پر حاضری
کراچی:بابائے قوم، بانیٔ پاکستان قائدِ اعظم محمد علی جناح ؒ کی 73 ویں برسی کے موقع پر گورنر سندھ عمران اسماعیل اور وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے مزارِ قائد پر حاضری دی ہے۔
گورنر سندھ عمران اسماعیل اور وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے مزارِ قائد پر پھول رکھے، فاتحہ خوانی کی اور ملک و قوم کی سلامتی کے لیے دعا بھی کی۔
اس موقع پر گورنر و وزیرِ اعلیٰ سندھ نے میڈیا سے گفتگو بھی کی۔
گورنر سندھ عمران اسماعیل کا میڈیا سے گفتگو میں کہناتھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ افغان شہری اپنے ملک کے فیصلے خود کریں، انخلاء کے دوران پی آئی اے سب سے زیادہ کام آئی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی سفارت خانے نے افغانستان میں مسلسل کام کیا اور سہولت کاری کی، سی پیک بننا پاکستان کے لیے انتہائی ضروری ہے۔
گورنر سندھ کا کہناتھا کہ پاکستان کے بہترین مفاد میں ہے کہ پڑوسی ممالک کے ساتھ بہترین دوستی ہو، ہمارے چاروں اطراف ایسی صورتِ حال ہے کہ ہمیں متحد رہنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گرین لائن کا منصوبہ پایائے تکمیل تک پہنچ رہا ہے، جس کے لیے پہلی 40 بسوں کی کھیپ جلد کراچی پہنچ جائے گی۔
گورنر سندھ کا کہنا ہے کہ کے سی آر کا وزیرِاعظم عمران خان اور وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ افتتاح کریں گے۔
عمران اسماعیل نے بتایا کہ 2023ء کے اختتام سے پہلے کے 4 سے پانی کی فراہمی کراچی کو شروع ہو جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ عمر شریف اور دیگر لیجنڈ بیمار ہوتے ہیں تو تکلیف ہوتی ہے، گورنر کے پاس لیجنڈ فنڈ ہوتا تھا، لیکن اب نہیں ہے۔
گورنر سندھ کا مزید کہنا تھا کہ وزیرِ اعظم عمران خان جب تک چاہیں گے، عثمان بزدار پنجاب کے وزیرِ اعلیٰ رہیں گے۔
عمران اسماعیل کا یہ بھی کہنا تھا کہ سندھ حکومت کا کے ایم سی ٹیکس کلیکشن میرے مطابق درست نہیں ہے۔
میڈیا سے گفتگو میں وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ آج کے روز ہمیں کشمیریوں کو بھی نہیں بھولنا چاہیئے، ہم سب قائد کے اصولوں پر چلیں تو یہ ملک ترقی کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں جن خطرات کا سامنا ہے ان کے لیے ہمارا متحد ہونا ضروری ہے، ہمیں چاہیئے کہ متحد ہو کر ملک کے مفاد میں کام کریں۔
وزیرِ اعلیٰ سندھ نے کہا کہ اس سال بارشوں میں صورتِ حال ماضی کے مقابلے میں بہتر رہی۔
مراد علی شاہ نے میڈیا کو گفتگو میں بتایا کہ کراچی میں اورنج لائن کا کام بھی مکمل ہو چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اورنج لائن منصوبے کو گرین لائن کے ساتھ شروع کریں گے، ملیر ایکسپریس وے پر بھی کام شروع ہو رہا ہے۔
وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ کراچی میں نالوں کی صفائی ہوئی ہے، جس کی وجہ سے بارش کا پانی اس مرتبہ اتنا نہیں رکا جو پہلے ہوتا تھا۔
انہوں نے کہا ہے کہ ایک سال پہلے وفاقی حکومت نے کراچی پیکیج کا اعلان کیا تھا، جو سندھ حکومت کا پیکیج میں حصہ ہے اس پر پیش رفت ہوئی ہے۔
وزیرِ اعلیٰ سندھ نے کہا کہ کے ایم سی کے 2 ٹیکسز وصول نہیں ہو رہے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ بجلی کے بلز کے ذریعے یہ ٹیکس لئے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ کوئی نئے ٹیکسز نہیں، ہم ان ٹیکسز کو مزید کم کریں گے، میں نے وزیرِ خزانہ اور نیپرا کے چیئرمین سے اس حوالے سے بات کی ہے، یہ کے ایم سی کے حق میں ہے۔
مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ عمر شریف کے علاج کے لیے سندھ حکومت پیچھے نہیں رہے گی، اسٹیل ملز کے ملازمین کے ساتھ جھوٹے وعدے کیئے گئے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ پچھلی حکومت سے ہم نے اسٹیل مل کو چین کے ذریعے چلانے کی بات کی تھی، تاہم اسٹیل مل کو چلانے کی بات آگے نہیں بڑھی