مصنوعی مٹھاس سے ڈپریشن کے خطرات لاحق ہوسکتے ہیں
میساچوسیٹس: نئی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ مصنوعی مٹھاس اور الٹرا پروسیسڈ غذائیں ڈپریشن کا باعث بن سکتی ہیں۔
امریکا کی ہارورڈ یونیورسٹی اور ماس جنرل برِیگھم ہاسپٹل کے محققین کی جانب سے کی جانے والی تحقیق میں 42 سے 62 سال کے درمیان عمر کی 31 ہزار سے زائد سفید فام خواتین کی غذاؤں کا جائزہ لیا۔ ان میں قریباً سات ہزار خواتین ڈپریشن میں مبتلا تھیں۔
محققین نے بتایا کہ اسنیکس اور فوری تیار ہونے والے کھانوں سمیت الٹرا پروسیسڈ غذاؤں کی کھپت ڈپریشن کا سبب ہوسکتی ہے۔ اس کے علاوہ اسپارٹیم جیسی مصنوعی مٹھاس کا بھی ڈپریشن کی بلند شرح سے تعلق ہوسکتا ہے۔
تاہم، ماہرین نے بتایا کہ ان غذاؤں کے ڈپریشن سے براہ راست تعلق کے کافی شواہد نہیں ملے ہیں۔
جاما وینسڈے میں شائع ہونے والی تحقیق میں ماہرین نے ان خواتین سے ہر چار سال میں ان کے کھانے کی عادات کے حوالے سے سوال نامہ پُر کرنے کے لیے کہا، لیکن یہ معلوم نہیں کہ ان خواتین کا کتنے عرصے تک معائنہ ہوا۔
محققین نے ڈپریشن کے لیے دو تعریفیں استعمال کیں: اسٹرکٹ اور براڈ۔ اسٹرکٹ ڈپریشن کا مطلب مریضوں کو کوئی ڈاکٹر ڈپریشن کے متعلق بتاتا ہے کہ اور مریض مسلسل اینٹی ڈپریسنٹ استعمال کرتا ہے جب کہ براڈ ڈپریشن میں مریضوں میں اس کیفیت کی مطبی تشخیص ہوتی ہے اور وہ اسی طریقے سے اینٹی ڈپریسنٹ لیتے ہیں۔
تحقیق میں 31 ہزار 712 خواتین شریک ہوئیں، جن میں 2122 اسٹرکٹ ڈپریشن جب کہ 4820 براڈ ڈپریشن میں مبتلا تھیں۔
محققین نے بتایا کہ الٹرا پروسیسڈ فوڈ ڈپریشن کا سبب بن سکتی ہے، البتہ اس کی وجہ کا علم نہیں۔