عدنان سمیع نے بولی وُڈ پر قابض مافیا کا پردہ فاش کردیا
ممبئی: بھارت کے گن گانے والے گلوکارعدنان سمیع سشانت سنگھ کی موت کے بعد بولی وُڈ پر ہی برس پڑے اور وہاں رائج مافیا پر برستے ہوئے نئے فنکاروں کے استحصال کا پردہ فاش کردیا۔
اداکار سشانت سنگھ کی موت کے بعد عدنان سمیع نے بولی وُڈ کے ان سیاہ پہلوؤں پر روشنی ڈالی ہے جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ بولی وُڈ انڈسٹری بری طرح مافیا کے قبضے میں جکڑی ہوئی ہے اور یہاں نئے فنکاروں کے ساتھ کتنا برا سلوک کیا جاتا ہے۔
عدنان سمیع نے انسٹاگرام پر ایک طویل پوسٹ میں لکھا بھارتی فلم اور میوزک انڈسٹری کو سنجیدگی کے ساتھ تبدیلی کی ضرورت ہے۔ خاص طور پر نئے اور تجربہ کار گلوکاروں، میوزک کمپوزرز اور میوزک پروڈیوسرز کے معاملے میں جن کا بہت برے طریقے سے استحصال کیا جاتا ہے۔ یا تو ان مافیاز کے اشاروں پر چلو یا آپ انڈسٹری سے باہر۔
عدنان سمیع نے بولی وُڈ انڈسٹری پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کیوں تخلیقی صلاحیتوں کو وہ لوگ کنٹرول کررہے ہیں جنہیں تخلیق کا مطلب بھی نہیں پتا، یا پھر وہ خدا بننے کی کوشش کررہے ہیں؟
گلوکار عدنان سمیع نے بھارت میں پرانے اور کلاسیکل گانوں اور فلموں کے ری میکس کرکے ان کا بیڑہ غرق کرنے پر بھی شدید تنقید کی اور کہا بھارت میں ایک ارب 30 کروڑ افراد رہتے ہیں اور ہم ان اربوں لوگوں کو کیا پیش کررہے ہیں، ری میک اور ری مکس؟ خدا کے لیے بند کرو یہ سب اور ٹیلنٹ سے بھرپور لوگوں کو آگے آنے کی اجازت دو۔
عدنان سمیع نے بولی وُڈ انڈسٹری میں رائج مافیا کا پردہ فاش کرتے ہوئے کہا آپ کے پاس ایسی فلم اور میوزک مافیا ہے جنہوں نے بڑے ہی گھمنڈ سے خود کو خدا سمجھ لیا ہے، یہ لوگ تاریخ سے کوئی سبق حاصل نہیں کرتے۔ آپ کسی بھی فیلڈ میں تخلیق اور ٹیلنٹ کو روک نہیں سکتے، بس بہت ہوگیا، اب تبدیلی کی ضرورت ہے۔