گھسی پٹی کہانیاں، ڈرامہ انڈسٹری کو پھانسی دے دینی چاہیے، نعمان اعجاز
کراچی: گزشتہ دنوں ڈرامہ انڈسٹری کو سینئر اداکارہ ثانیہ سعید نے تنقید کا نشانہ بنایا تھا، اب ایک اور معروف اور تجربہ کار اداکار نعمان اعجاز بھی اس پر برس پڑے ہیں۔ اُن کا کہنا ہے کہ انڈسٹری کو جاگنے کی ضرورت ہے آخر کب تک ایسے گھسے پٹے موضوعات پر کہانیاں بنتی رہیں گی۔
نعمان اعجاز نے انسٹاگرام کے لائیوسیشن کے دوران کہا کہ اگر آج کے دور کے ڈراموں پر نگاہ ڈالی جائے تو ان کے کردار لاؤنج سے ڈرائنگ روم، ڈرائنگ روم سے کچن اور کچن سے بیڈروم تک ہی جاتے ہیں، وہ لوگ باہر تو کیا کھڑکی سے بھی جھانکنا نہیں جانتے، آخر کب تک ایسے گھسے بٹے موضوعات پر کہانیاں بنتی رہیں گی۔
اداکار نے ڈرامہ نشر کرنے والے نجی ٹی وی چینلز سے متعلق کہا کہ سب ہی چینلز ایک طرح کے ڈرامے دکھارہے ہیں جب کہ پہلے کے ڈراموں میں چاروں صوبوں کی ثقافت، روایتوں، رسم ورواج کو عکس بند کیا جاتا تھا جب کہ آپ ان ڈراموں کو دیکھ کر بہت سی نئی معلومات بھی حاصل کیا کرتے تھے۔
اداکار نے غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج کے ڈراموں میں یہ دکھایا جارہا ہے، ایک خاتون کسی اور کے شوہر کو پسند کرتی ہے لیکن شادی کسی اور سے کرتی ہے، نہ صرف یہ بلکہ ایک دوسرے سے یا ایک دوسرے کے لیے بدلہ لیتے دیکھ کر ہی ڈراموں کا اختتام ہوجاتا ہے۔
اداکار نے کہا کہ اصل ڈرامے ختم ہی ہوگئے، انڈسٹری کو جاگنے کی ضرورت ہے، یہاں ہم کسی بھی ایک چینل کو ذمے دار نہیں ٹھہراسکتے، ہم جتنی منفی چیزیں اپنے عوام کو دکھائیں گے وہ اپنی زندگیوں میں وہی کریں گے۔ میری ذاتی رائے ہے کہ ہمارے میڈیا کو پھانسی دے دینی چاہیے کیونکہ آج کے ڈرامے کسی کو کوئی آگاہی دے رہے نہ کوئی نئی معلومات، ایسا تصور کیا جاتا ہے عوام کچھ نہیں جانتے جب کہ اب عوام سب کچھ جانتے ہیں اور ڈرامہ انڈسٹری اپنی جگہ رک گئی ہے۔