ڈیرہ اسماعیل خان میں پولیس موبائل پر دہشت گرد حملہ، 3 اہلکار شہید
ڈی آئی خان: پولیس موبائل پر کیے گئے دہشت گرد حملے میں 3 اہلکار شہید ہوگئے۔
پولیس کے مطابق ڈی آئی خان میں پنیالہ کے علاقے میں ڈگری کالج کے قریب دہشت گردوں نے سڑک پر آئی ای ڈی نصب کر رکھی تھی، پولیس موبائل کے پہنچنے پر آئی ای ڈی کا دھماکا ہوگیا۔
پولیس ترجمان کا بتانا ہے کہ دھماکے کے بعد دہشت گردوں نے پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کی، حملے میں اے ایس آئی سمیت 3 پولیس اہلکار شہید ہوئے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ حملے کے بعد دہشت گرد موقع سے فرار ہوگئے، علاقے کی ناکہ بندی کرکے سرچ آپریشن شروع کردیا گیا ہے، شہید اہلکاروں کی میتوں کو ڈی ایچ کیو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے ڈیرہ اسماعیل خان میں پولیس موبائل پر دہشت گرد حملے کی مذمت کرتے ہوئے 3 پولیس اہلکاروں کی شہادت پر گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کیا اور شہدا کے درجات کی بلندی کے لیے دعا کی۔
وزیراعظم نے حملے میں زخمی اہلکار کو بہترین طبی سہولتیں فراہم کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے عفریت کے ملک سے مکمل خاتمے تک اس کے خلاف جنگ جاری رکھیں گے، واقعے کے ذمے داران کا تعین کرکے انہیں قرار واقعی سزا دلوائی جائے۔
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے ڈیرہ اسماعیل خان میں پولیس گاڑی پر فتنہ الخوارج کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے جام شہادت نوش کرنے والے 3 پولیس اہلکاروں کو خراج عقیدت پیش کیا۔
محسن نقوی نے شہید اے ایس آئی گل عالم، کانسٹیبل رفیق اور سخی جان کے لواحقین سے دلی ہمدردی و تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے خیبرپختونخوا پولیس کے بہادر سپوتوں کی قربانی کو سلام پیش کیا اور کہا کہ کے پی پولیس کی قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، ہمارے بہادر جوانوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔