بچوں کا جنسی استحصال جاری، LGBTQ پر بات کرنے والے خاموش ہیں، نادیہ جمیل
لاہور: ٹی وی کی سینئر اداکارہ نادیہ جمیل کا کہنا ہے کہ پاکستان میں ایل جی بی ٹی کیو پر بات کرنے والے ملک میں جاری بچوں کے جنسی استحصال پر خاموش رہتے ہیں۔
نادیہ جمیل کی نوجوان لڑکیوں کے گروپ سے خطاب کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے، جس میں انہوں نے معاشرتی تلخ حقائق پر بات کی۔
نادیہ جمیل نے بتایا کہ کچھ عرصہ قبل ایک صحافی نے خفیہ کیمرے سے لاہور اور دیگر شہروں میں بچوں کے 9 جسم فروشی کے اڈے دریافت کیے جہاں 7 سے 16 سال کے بچوں کا استحصال ہورہا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ویڈیو دیکھ کر دل دہل گیا۔
نادیہ جمیل کے مطابق اسکولوں، گھروں، تعلیمی اداروں، ٹرک اڈوں اور کوئلے کی کانوں سمیت مختلف مقامات پر کم عمر بچوں کا جنسی استحصال جاری ہے، لیکن کوئی بھی اس پر بولنے کو تیار نہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس ایشو پر بات کرتے ہوئے وہ جذباتی ہو جاتی ہیں، اور سوال اٹھایا کہ اگر ہم اس کے خلاف کچھ نہیں کرسکتے تو باقی معاملات پر کیوں آواز اٹھاتے ہیں؟ انہوں نے زور دیا کہ معاشرے میں اس مسئلے کو عام فہم سمجھا جاتا ہے، جس پر خاموشی اختیار کی جاتی ہے۔