سابق فرانسیسی صدر نکولس سرکوزی کو 5 سال قید کی سزا سنادی گئی

پیرس: سابق فرانسیسی صدر نکولس سرکوزی کو لیبیا کے سابق صدر معمر قذافی سے 2007 کی انتخابی مہم کے لیے غیر قانونی فنڈنگ اسکیم میں ملوث ہونے پر 5 سال قید کی سزا سنا دی گئی۔
غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق اس فیصلے کے بعد نکولس سرکوزی جنگِ عظیم دوم کے بعد جیل جانے والے پہلے فرانسیسی سربراہ مملکت بن جائیں گے۔
عدالت نے انہیں مجرمانہ سازش کے الزام میں مجرم قرار دیا، تاہم کرپشن اور ذاتی طور پر غیر قانونی فنڈز وصول کرنے کے الزامات سے بری کر دیا۔
فیصلے کے مطابق پراسیکیوٹرز ایک ماہ کے اندر سرکوزی کو مطلع کریں گے کہ انہیں کب جیل بھیجا جائے گا اور اگر سرکوزی نے اس فیصلے پر اپیل کی تب بھی یہ فیصلہ برقرار رہے گا۔
70 سالہ نکولس سرکوزی پر ایک لاکھ یورو (ایک لاکھ 17 ہزار ڈالر) جرمانہ بھی عائد کیا گیا اور انہیں سرکاری عہدہ رکھنے سے روک دیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ انہیں اس سے قبل بھی دو مقدمات میں بھی سزا سنائی جاچکی ہے، تاہم وہ جیل جانے سے بچے رہے۔
سزا سننے کے بعد عدالت سے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سرکوزی نے اعلان کیا کہ وہ اس فیصلے کے خلاف اپیل کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ قانون کی حکمرانی کے لیے نہایت سنگین ہے۔
جج نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ یہ جرائم غیر معمولی سنگینی کے حامل ہیں اور شہریوں کے اعتماد کو نقصان پہنچانے والے ہیں۔ تاہم عدالت نے پراسیکیوشن کے اس مؤقف کو نہیں مانا کہ سرکوزی نے براہِ راست غیر قانونی فنڈنگ سے فائدہ اٹھایا۔