پاکستان میں دہشت گردوں کیلئے بھارتی سہولت کاری، شواہد سامنے آگئے

اسلام آباد: پاکستان میں دہشت گردی کے لیے بھارتی سہولت کاری کے مستند شواہد سامنے آگئے۔
ذرائع کے مطابق پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی کے پیچھے بھارتی فوج اور ایجنسیاں پوری طرح متحرک ہیں، جہلم سے گرفتار دہشت گرد مجید کے موبائل فون اور ڈرون فرانزک کے بعد ناقابل تردید شواہد سامنے آئے۔
دہشت گرد مجید بھارتی فوج کے آفیسرز اور ہینڈلرز کے ساتھ رابطے میں تھا، دہشت گرد آئی ای ڈیز نصب کرنے کے بدلے بھارتی فوج سے پیسہ وصول کررہا تھا۔
دہشت گرد مجید اور بھارتی آرمی کے افسران کے درمیان واٹس ایپ گفتگو سے متعلق ہوش رُبا انکشافات بھی سامنے آئے، جس میں چار بھارتی آرمی افسران کی نشان دہی ہوتی ہے۔
ان بھارتی فوجی افسران میں میجر سندیپ ورما، صوبیدار سکھوندر، حوالدار امیت اور ایک سپاہی شامل ہے۔ اس گفتگو میں بھارتی ہینڈلر دہشت گرد مجید سے کہہ رہا ہے کہ پاکستان میں شہریوں کی لاشیں چاہئیں۔
بھارتی ہینڈلرز دہشت گرد مجید کو بم بنانے کے طریقے پر مشتمل ویڈیوز بھیجتے ہیں۔
دہشت گرد مجید سے بات کرتے ہوئے بھارتی میجر سندیپ نے کہا کہ لاہور سے لے کر بلوچستان تک اس کا نیٹ ورک موجود ہے، ہم نہ ہی بچے ہیں اور نہ ہی پاکستان میں یہ ہماری پہلی دہشت گردی کی کارروائی ہے۔
بھارتی میجر سندیپ نے کہا کہ ہم کبھی بھی نہیں چاہیں گے کہ ہمارا بندہ پکڑا جائے، میں آپ کو یکمشت ایک لاکھ بھی بھیج سکتا ہوں مگر آپ پاکستانی ایجنسیوں کی نظر میں آسکتے ہیں، آپ کو بھی باقاعدگی سے پیسے ملتے رہیں گے۔
ٹریس ہونے والی کال میں بھارتی آرمی کا صوبیدار سکھویندر دہشت گرد مجید کو بتاتا ہے کہ اگر دھماکے کی خبر میڈیا میں آگئی اور جتنے بندے مار دیے، فی کس 10 لاکھ روپے ملیں گے۔
آڈیو کالز میں آئی ای ڈیز کی وصولی، ان کو نصب کرنے کے مقامات کی بھی نشان دہی کی جاتی رہی، یہ آئی ای ڈیز بذریعہ ڈرون دہشت گرد مجید کو فراہم کی جاتی تھیں۔
سکھوندر نے 24 ستمبر کو دہشت گرد مجید کو برنالہ بھمبر میں بارودی مواد کی نشان دہی کی، جو اس نے وصول کیا۔ دہشت گرد مجید نے ضلع باغ میں 13 اکتوبر کو فوجی گاڑی پر بم حملہ کیا جس میں فوج کے تین جوان زخمی ہوئے، 13 اکتوبر کے بم حملے کے لیے دہشت گرد مجید کو بھارتی ہینڈلر نے 1 لاکھ 80 ہزار روپے دیے۔
اسی طرح، 22 نومبر کو سکھوندر نے ہیڈ مرالہ کے قریب جگہ کی نشان دہی کی، دہشت گرد مجید نے تباہ شدہ ڈرون اور آئی ای ڈی حاصل کی۔ 30 نومبر کو دہشت گرد مجید نے جلالپور جٹاں میں آئی ای ڈی فوجی گاڑی پر لگائی جس سے 4 جوان زخمی ہوئے، دہشت گرد مجید نے ٹاسک مکمل ہونے پر 6 لاکھ 56 ہزار روپے حاصل کیے۔
دہشت گرد مجید اور بھارتی فوجی آفیسرز کے درمیان آئی ای ڈیز کی وصولی کے لیے مٹھائی کے ڈبے کا لفظ استعمال کیا جاتا رہا۔
سکھوندر نے 22 اپریل 2025 کو ندالہ کے قریب آئی ای ڈی پہنچائی جب کہ 23 اپریل کو سکھوندر نے دہشت گرد مجید کو بس اسٹینڈ پر بم حملے کا ٹاسک دیا۔ بھارتی فوجی افسران دہشت گرد مجید کو رش والے بس اسٹینڈز پر دھماکے کا کہہ رہے تھے، تاکہ نقصان زیادہ ہو۔
دفاعی ماہرین کے مطابق دہشت گرد مجید اور بھارتی فوجی ہینڈلرز کے درمیان یہ آڈیو گفتگو ثبوت ہے کہ بھارت پاکستان میں دہشت گردی پھیلاتا ہے، بھارت دہشت گردی پھیلانے کے لیے دہشتگردوں کو بھاری فنڈنگ میں بھی فراہم کرتا ہے۔
دفاعی ماہرین نے کہا کہ بلوچستان اور دیگر صوبوں میں دہشت گرد کارروائیوں کے لیے تربیت تک بھارتی ایجنسیاں دیتی ہیں، ان شواہد کے بعد یہ ضروری ہے کہ عالمی سطح پر بھارت کا نام فیٹف میں شامل کیا جائے۔