اداکار محسن عباس نے دُنیا بھر کی خواتین سے معافی کیوں مانگی؟
لاہور: اداکار و میزبان محسن عباس حیدر نے بھی بھارت میں پیش آنے والے بہیمانہ کولکتہ ریپ کیس کے خلاف آواز اُٹھادی۔
بھارت کی ریاست مغربی بنگال کے شہر کولکتہ میں 9 اگست کو 31 سالہ ڈاکٹر کو میڈیکل کالج میں خون میں لت پت مردہ حالت میں پایا گیا تھا، آر جی کار میڈیکل کالج کے اسٹاف نے بتایا تھا کہ ڈاکٹر 36 گھنٹوں پر شفٹ کے قریباً 20 گھنٹے کام کرنے کے بعد کالج کے سیمینار ہال میں کچھ دیر آرام کے لیے چلی گئی تھیں۔
تاہم، اگلے روز سیمینار ہال سے خاتون ڈاکٹر کی نیم برہنہ حالت میں لاش ملی، پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق خاتون ڈاکٹر کو ایک سے زائد مردوں نے انتہائی بے دردی سے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا اور پھر گلا دبا کر قتل کردیا۔
بھارت میں خواتین کے ساتھ ہونے والی زیادتی کے بڑھتے ہوئے کیسز کے خلاف جہاں ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف سراپا احتجاج ہے تو وہیں بالی وُڈ شخصیات بھی سوشل میڈیا کے ذریعے کولکتہ ریپ کیس کی آواز بن گئی ہیں۔
بالی وُڈ شخصیات کی جانب سے آواز بُلند کرنے کے بعد، اب کئی پاکستانی فنکار بھی سوشل میڈیا کے ذریعے بھارتی خاتون ڈاکٹر کے حق میں آواز اُٹھا رہے ہیں۔
ان فنکاروں کی فہرست میں پاکستانی اداکار محسن عباس حیدر بھی شامل ہوگئے ہیں جنہوں نے سوشل میڈیا پر خصوصی پوسٹ جاری کی۔
محسن عباس حیدر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بُک پر جاری کی گئی پوسٹ میں کہا کہ کولکتہ میں خاتون ڈاکٹر کے ساتھ پیش آنے والے دردناک واقعے پر میں دنیا کی ہر عورت سے معافی مانگنا چاہتا ہوں۔
اداکار نے کولکتہ ریپ کیس میں 31 سالہ خاتون ڈاکٹر کے والدین کے لیے انصاف کا مطالبہ بھی کیا۔
خیال رہے کہ کولکتہ پولیس نے خاتون ڈاکٹر کے ریپ کیس میں ایک پولیس اہلکار کو گرفتار کرکے واقعے کا ذمے دار قرار دیا ہے جو پولیس افسران اور ان کے اہل خانہ کو اسپتالوں میں داخل کرانے اور طبی امداد کی فراہمی کے لیے تعینات کیا گیا تھا۔