برطانوی انتخابات: سونک کو شکست، کیئر اسٹارمر وزیراعظم ہوں گے
لندن: بالآخر برطانیہ میں کنزرویٹو کا 14 سالہ دور اپنے اختتام کو پہنچا، قبل ازوقت منعقدہ عام انتخابات میں لیبر پارٹی کامیاب رہی ہے، جس کے بعد سر کیئر اسٹارمر نئے وزیراعظم بنیں گے۔
برطانیہ میں عام انتخابات میں ووٹوں کی گنتی جاری ہے، جہاں 650 میں سے 648 نشستوں کے نتائج سامنے آئے ہیں اور لیبر پارٹی نے اب تک 412 نشستیں حاصل کرلی ہیں۔
عام انتخابات میں کنزرویٹو نے 121 اور لبرلز نے 71 نشستیں حاصل کی ہیں۔
حکومت سازی کے لیے پارلیمنٹ کی 650 نشستوں میں سے 326 نشستیں درکار ہوتی ہیں اور لیبر پارٹی بھاری اکثریت سے کامیاب ہوکر حکومت بنانے کی پوزیشن میں آگئی ہے۔
بریڈفورڈ ویسٹ سے لیبر رہنما پاکستانی نژاد ناز شاہ جیت گئیں جب کہ پاکستانی نژاد لیبر رکن یاسمین قریشی تیسری مرتبہ اپنی سیٹ کا دفاع کرنے میں کامیاب ہوئی ہیں۔
برطانوی وزیراعظم رشی سونک نے انتخابات میں شکست تسلیم کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی اپوزیشن جماعت لیبر پارٹی نے کامیابی حاصل کی ہے جب کہ رشی سونک نے سر کیئر اسٹارمر کو کامیابی پر مبارک باد بھی دی۔
انتخابات میں کامیابی کے بعد اپنے سپورٹرز سے خطاب کرتے ہوئے کیئر اسٹارمر نے کہا کہ برطانیہ میں تبدیلی کا وقت آچکا، ہمیں سیاست کو خدمت میں بدلنا ہے، سخت محنت کرکے ملک کو بحرانوں سے نکالیں گے، عوام نے تبدیلی کو ووٹ دیا، عوام کی امیدوں پر پورا اترنے کی کوشش کریں گے۔
برطانوی نشریاتی ادارے اسکائی نیوز کے مطابق لیبر پارٹی کے سربراہ سر کیئر اسٹارمر 18 ہزار 884 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے ہیں، ان کے مقابلے میں آزاد امیدوار اینڈریو فینسٹین 7 ہزار 312 ووٹ لیکر دوسرے جب کہ گرین کے ڈیوڈ اسٹانسل 4 ہزار 3 ووٹ لیکر تیسرے نمبر پر رہے۔