تنہائی میں دل کا دورہ پڑنے پر کیا تدبیر اختیار کی جائے
نیویارک: عالمی سطح پر موت کی سب سے بڑی وجوہ میں سے ایک دل کا دورہ ہے۔ یہ ہر سال 17.9 ملین زندگیوں کا ذمے دار ہے، جوعالمی اموات کا 32 فیصد ہے لہٰذا دل کا دورہ وہ طبی حالت ہے جو اچانک اور کبھی بھی ہوسکتی ہے۔
اس تحریر میں ہم اس حوالے سے بات کریں گے کہ جب آپ کو اپنے سینے میں درد محسوس ہو جو آپ کے بازو اور آپ کے جبڑے تک کو متاثر کرے اور آپ کو دل کے دورے کا شبہ ہو تو ایسے وقت میں آپ کو فوری کیا احتیاطی تدابیر اپنانی چاہیے؟
تنہائی کے وقت دل کا دورہ پڑنا اس حوالے سے ہم سوچتے نہیں ہیں جب کہ اس کے لیے ہمیں تیار رہنا چاہیے اور ایسے وقت میں موثر اقدامات کا علم ہونا چاہیے۔
دل کا دورہ اس وقت ہوتا ہے جب دل کے پٹھوں کے کسی حصے میں آکسیجن والا خون کا بہاؤ بند ہوجاتا ہے۔ آکسیجن کے بغیر دل کے پٹھے مُردہ ہونے لگتے ہیں۔
ہارٹ اٹیک کی علامات میں سینے، ایک یا دونوں بازوؤں، کمر، گردن، جبڑے یا پیٹ میں درد، سانس لینے میں دشواری، ٹھنڈا پسینہ، متلی یا سر میں ہلکا درد شامل ہیں۔ ان علامات کو پہچاننا دل کے دورے سے بچنے کے لیے پہلا قدم ہے، بالخصوص جب آپ کے آس پاس مدد کرنے والا کوئی نہ ہو۔
جب آپ ان علامات کو محسوس کریں تو وہ اقدامات جو آپ کو فوری طور پر کرنے چاہئیں، وہ یہ ہیں:
ایمرجنسی سروسز کو کال کریں، یہ ہمیشہ آپ کا پہلا کام ہونا چاہیے۔ یہ مت سوچیں کہ علامات درد ختم ہوجائے گا۔ جتنی جلدی آپ مدد حاصل کریں گے آپ کے دل کو اتنا ہی کم نقصان پہنچے گا اور آپ کے زندہ رہنے کے امکانات اتنے ہی زیادہ ہوں گے۔
325 ملی گرام کی ڈسپرین چبائیں۔ گولی کو نگلنے کے بجائے چبانے کی وجہ سے یہ خون میں جلدی جذب ہوگی، جس سے خون کے جمنے کے عمل کو محدود کیا جاسکتا ہے۔
پرسکون رہیں، کیونکہ گھبراہٹ دل میں آکسیجن کی مانگ کو بڑھادیتی ہے۔ ایک آرام دہ پوزیشن تلاش کریں جیسے ترچھے ہوکر ٹیک لگاکے بیٹھیں۔ یہ آپ کے دل پر کم دباؤ ڈالے گا۔
دل کے لیے خطرے کی علامات کو نظر انداز نہ کریں، خود ڈرائیو کرکے اسپتال نہ جائیں، دل کی تکلیف کے دوران غسل نہ کریں کہ یہ تکلیف دہ احساس کو عارضی طور پر دور کرسکتا ہے لیکن یہ دل پر دباؤ کا سبب بھی بن سکتا ہے۔
آخر میں یہ بات ضرور یاد رکھیں کہ تحقیق سے ثابت ہوتا ہے کہ دل کا دورہ پڑنے کے پہلے گھنٹے میں کیے گئے اقدامات ہی بہتر یا خراب نتائج کے ذمے دار ہوتے ہیں۔