چلی کے جنگلات میں آگ لگنے سے 112 اموات، 10 لاکھ افراد بے گھر
سینٹیاگو: جنوبی امریکی ملک چلی میں جنگلات میں خوف ناک آگ لگنے کے باعث اموات کی تعداد 112 ہوگئی۔
بیرون ملک کے خبر رساں ادارے کے مطابق حکام کا بتانا ہے کہ چلی کے جنگلات کی آگ سے اموات میں اضافے کا خدشہ ہے، آگ سے متاثرہ ملک کے وسطی، جنوبی حصوں میں ہنگامی حالت نافذ ہے، چلی میں 92 مقامات پر لگی آگ کے باعث14ہزار مکانات کو نقصان پہنچ چکا ہے۔
چلی میں جنگلات میں لگی آگ سے اموات کے بعد آج سے دو روزہ سوگ کا اعلان کردیا گیا۔
بیرون ملک کے میڈیا کے مطابق اس آگ سے قریباً 10 لاکھ افراد بے گھر ہوگئے، ہیلی کاپٹروں کی مدد سے آگ پر قابو پانے کی کوششیں جاری ہیں۔
چلی کے صدر گیبریل بورک نے ٹی وی پر خطاب کے دوران بتایا کہ موجودہ حالات بہت الم ناک ہیں اور آئندہ چند گھنٹوں میں ہلاکتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔
فائر حکام کے مطابق فائر فائٹرز نے 40 مقامات پر آگ پر قابو پالیا ہے اور 29 مقامات پر کام جاری ہے۔
چلی کے مختلف مقامات میں درجہ حرارت 40 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچنے کے باعث جنگلات میں آگ لگی اور اس سلسلے میں اب تک ایک شخص کو حراست میں لیا گیا ہے۔
اس شخص پر الزام ہے کہ وہ ویلڈنگ کا کام کررہا تھا، اس دوران حادثاتی طور پر آگ پھیل کر قریبی گھاس کے میدان تک پہنچ گئی۔
فائر فائٹرز کی جانب سے چلی کے ساحلی شہر Valparaíso میں لگی آگ پر قابو پانے کو ترجیح دی جارہی ہے کیونکہ وہ شہری علاقوں سے قریب ہے اور وہاں 372 افراد گمشدہ ہیں، اس شہر میں لگی آگ سے اب تک 11000 مکانات کو نقصان پہنچا ہے۔