مودی کے بھارت میں اذان دینے پر 7 مساجد کو جرمانہ
نئی دہلی: مودی کے بھارت میں اذان دینا گناہ بن گیا، 7 مساجد پر جرمانہ عائد، بھارتی ریاست اتراکھنڈ میں لاؤڈ اسپیکر پر اذان دینے پر 7 مساجد کو 5، 5 ہزار روپے جرمانہ ادا کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
بھارتی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ ریاست اتراکھنڈ کے علاقے ہریدوار میں ہائی کورٹ نے لاؤڈ اسپیکر پر بلند آواز میں اذان دینے پر جامع مسجد ہریدوار، عباد اللہ ہتلہ (ککر والی) مسجد، بلال مسجد، صابری جامع مسجد اور دیگر 3 مساجد پر جرمانہ عائد کردیا۔
مساجد کی انتظامیہ کو 5 ہزار فی مسجد جرمانہ ادا کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ یہ کارروائی ایس ڈی ایم پورن سنگھ رانا کی جانب سے کی گئی۔ مساجد کی انتظامیہ نے سماعت کا بائیکاٹ کیا تھا۔
پر مقامی بی جے پی رہنماؤں نے ان سات مساجد کے خلاف شکایت درج کرائی تھی۔
مودی کی جماعت کے رہنماؤں نے الزام عائد کیا تھا، ان مساجد نے لاؤڈ اسپیکر پر آواز کی مقرر کردہ حد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اونچی آواز میں اذان دی، جس سے بزرگ اور بیمار شہریوں کے آرام میں خلل پڑا۔
دوسری جانب مسلمان عالم دین محمد عارف نے کہا کہ ایک میٹنگ میں سب نے آواز کو کم رکھنے کو تسلیم کیا تھا۔ اس میں کوئی ہرج نہیں، لیکن شور شرابہ اذان سے نہیں بلکہ شادی بیاہ، گانے بجانے، گاڑیوں کے ہارن وغیرہ سے ہوتا ہے۔
مسلم عالم کا مزید کہنا تھا کہ پولیس اس قانون کا اطلاق صرف مساجد پر کرتی ہے دیگر کو چھوڑ دیتی ہیں۔ ہم چالان بھر دیں گے اور لاؤڈ اسپیکر کی آواز کم کرنے کو انا کا مسئلہ نہیں بنائیں گے۔