سگریٹ دل کی صحت کے لیے انتہائی مضر قرار
کوپن ہیگن: نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ سگریٹ نوشی کرنے افراد کا دل سگریٹ نہ پینے والوں کی نسبت کمزور ہوتا ہے۔
ڈنمارک کے دارالحکومت کوپن ہیگن کے ہرلیو اینڈ گینٹوفٹ ہاسپٹل میں کی جانے والی ایک تحقیق میں معلوم ہوا کہ مطالعے میں شامل لوگوں نے جتنی زیادہ سگریٹ نوشی کی ان کے دل کی کارکردگی اتنی زیادہ ناقص نکلی، تاہم جب کسی نے اس عادت کو چھوڑا تو اس کے دل کی کارکردگی بہتر ہوئی۔
تحقیق کی مصنفہ ڈاکٹر ایوا ہولٹ کا کہنا تھا کہ یہ بات بہت اچھی طرح جانی جاتی ہے کہ سگریٹ نوشی شریانوں کے بند ہونے کا سبب بنتی ہے، جس کے نتیجے میں شریانوں سے متعلقہ امراضِ قلب اور فالج ہوسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ سگریٹ نوشی دل کو کمزور اور موٹا کردیتی ہے۔ اس کا مطلب کہ ان کے دل کے بائیں خانے میں کم حجم میں خون کم آتا ہے اور اس کی پورے جسم میں خون گردش کرانے کے لیے طاقت بھی کم ہوجاتی ہے۔ لوگ جتنی زیادہ سگریٹ نوشی کرتے ہیں اتنی بدتر کارکردگی ان کے دل کی ہوجاتی ہے۔
ڈبلیو ایچ او کے مطابق تمباکو کے سبب ہر سال 80 لاکھ افراد ہلاک ہوتے ہیں۔ جن اموات سے بچا جاسکتا ہے اس میں 50 فیصد اموات کی ذمے دار سگریٹ نوشی ہے جو دل کے دورے اور فالج کی وجہ سے ہوتی ہے۔
تحقیق میں پانچویں کوپن ہیگن سٹی ہارٹ اسٹڈی کا ڈیٹا استعمال کیا گیا، جس میں عوام کو لاحق قلبی امراض کے حوالے سے جائزہ لیا گیا تھا۔